حماس کی طرف سے دو امریکی قیدیوں کی رہائی کے بعد مصر کی رفاہ کراسنگ سے غزہ میں امدادی ٹرک کو داخل ہونے کی دی گئی اجازت
غزہ/قاہرہ، اکتوبر 21 (ایس او نیوز/رائٹرس/ایجنسی) جنگ شروع ہونے کے بعد بالاخر محصور غزہ کی پٹی میں ہفتہ کو امداد ی ٹرک کے لئے گیٹ کھول دی گئی ہے اور امدادی سامان سے بھرا پہلا ٹرک مصر کے رفاہ کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ کے حوالے سے میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق 20 ٹرکوں میں دوائیں، طبی آلات اور خوراک شامل کی گئی ہیں۔
اس سے قبل جمعہ دیر شام کو خبر ملی تھی کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے دو امریکی قیدیوں کو انسانی اسباب کی بنیاد پر رہا کردیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب غزہ کے حکمراں گروپ نے تقریباً دو ہفتے قبل لڑائی شروع ہونے کے بعد قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل کا کہنا تھا کہ جب تک حماس اپنے حملے کے دوران بنائے گئے یرغمالیوں کو رہا نہیں کر دیتے اس وقت تک وہ اپنی سرزمین سے کسی قسم کی امداد داخل نہیں ہونے دے گا اور یہ امداد مصر کے راستے اس وقت تک داخل ہو سکتی ہے جب تک اس بات کا یقین نہیں ہوتا کہ یہ امداد حماس کے ہاتھ میں نہیں جائے گی۔
رفاہ کراسنگ کے ذریعے غزہ میں امدادی ٹرک داخل ہونے کے بعد اقوام متحدہ کے عہدے داروں نے بتایا کہ غزہ میں فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روزانہ کم از کم 100 ٹرکوں کی ضرورت ہے، اور امداد کی کسی بھی ترسیل کو مسلسل اور بڑے پیمانے پر کرنے کی ضرورت ہے۔بتایا گیا ہے کہ تنازعہ شروع ہونے سے پہلے غزہ میں روزانہ اوسطاً 450 امدادی ٹرک وہاں پہنچ رہے تھے۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے ایک بیان میں کہا کہ "غزہ میں صورتحال نہ صرف نازک بلکہ تباہ کن سطح پر پہنچ چکی ہے۔" انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بشمول خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن پر مشتمل یہ ترسیل ضروری سامان فراہم کرنے کی ایک پائیدار کوشش کا آغاز ہو گی ۔
رفاہ غزہ کی پٹی کے اندر اور باہر جانے کا مرکزی راستہ ہے جس پر اسرائیل کا کنٹرول نہیں ہے، اور غزہ کے 2.3 ملین باشندوں تک امداد پہنچانے کی کوششوں کا مرکز ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں خوراک ختم ہو رہی ہے اور ہسپتال کے بیک اپ جنریٹرز کو چلانے کے لیے درکار ایندھن کی سپلائی خطرناک حد تک کم ہو گئی ہے۔
لیکن اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ غزہ میں داخل ہونے والی امداد میں ایندھن شامل نہیں ہے اورجن امدادی ٹرک کو سرحد میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے وہ صرف جنوبی علاقوں میں جائے گی، جہاں اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کو جمع ہونے کی تاکید کی تھی۔ غزہ کے بہت سے باشندے شمال میں فضائی حملوں سے بچنے کے لیے جنوبی علاقوں میں گھس آئے ہیں، حالانکہ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس علاقے میں بھی وہ محفوظ نہیں ہیں۔