حکومت صنعت کاروں کے مفاد میں عوام کو لوٹ رہی ہے: سی پی ایم
نئی دہلی،20؍ستمبر(ایس او نیوز؍یو این آئی) مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) نے انکم ٹیکس قانون میں آرڈی ننس کے ذریعہ کارپوریٹ دنیا کو ایک لاکھ 45 ہزار کروڑ روپے کی چھوٹ دئیے جانے کی سخت نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت معیشت کوسدھارنے کے نام پر صنعت کاروں کے لئے عوام کے پیسے کو لوٹ رہی ہے۔
سی پی ایم پولٹ بیورو نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ مودی حکومت نے کارپوریٹ دنیا پر عائد ہونے والے ٹیکس اورمحصو لات کو39.94 فیصد سے گھٹا کر 25.17 فیصد کردیا ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر دس فیصد کی چھوٹ دی گئی ہے جو کمپنیا ں یکم اکتوبر سے نئی سرمایہ کاری کریں گی انہیں سرچارج ملاکر 17.01 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔
پارٹی نے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ اقتصادی مندی کودور کرنے کیلئے عوام کی قوت خرید میں اضافہ کرتی اور اس طرح مانگ بڑھتی لیکن اس نے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا شروع کردیا ہے۔ بجٹ میں کیپٹل گینس پر زیادہ سرچارج کا اعلان کیا گیا تھا جسے حکومت نے واپس لیلیا ہے اور ا س سے غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ دورے سے پہلے کیا گیا ہے جس کا مقصد سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کرنا ہے۔
بیان میں کہاگیا ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی صورت حال رو ز بہ روز بدتر ہوتی جارہی ہے لیکن لوگوں کی قوت خرید بڑھانے کے بجائے حکومت سرمایہ کاری پر زور دے رہی ہے۔ پارٹی نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی70ہزار کروڑ روپے ریئل اسٹیٹ اورایکسپورٹ سیکٹر پر خرچ کردئے ہیں۔ پولٹ بیورو نے کہا کہ کارپویٹ اور فرقہ پرست طاقتوں نے عوام کا دکھ درد مٹانے کے بجائے ان کی تکلیف بڑھا دی ہے۔