کسان احتجاج: لال قلعہ نہیں اب صرف دہلی کی سرحد وںپر نکلے گاٹریکٹر مارچ، بھارتیہ کسان یونین کا اعلان
نئی دہلی،15؍جنوری(آئی این ایس انڈیا) کسانوں اور حکومت کے درمیان ابھی تک نئے زرعی قوانین کولے کر کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔ کسانوں کی تحریک 50 ویں دن میں داخل ہوچکی ہے۔ دریں اثنا کسان تنظیم کی جانب سے 26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی کے بارے میں ایک اہم اعلان کیا گیا ہے۔ احتجاج کرنے والے کسان 26 جنوری کو لال قلعہ میں ٹریکٹر ریلی نہیں نکالیں گے۔
بھارتیہ کسان یونین کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اب کسان دہلی بارڈر پر ہی ریلی نکالیں گے۔ بھارتیہ کسان یونین (راجیوال گروپ) کے لیڈر بلبیر سنگھ راجیوال نے کسانوں کو ایک کھلے خط میں واضح کیا ہے کہ ٹریکٹر مارچ صرف ہریانہ، نئی دہلی بارڈر پر ہوگا۔ لال قلعے پر ٹریکٹر ریلی نکالنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
راجیوال نے ان کسانوں سے بھی کہاہے جو لال قلعے کے باہر ٹریکٹر مارچ نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ٹریکٹر پریڈ کے لئے دہلی میں 50-60 ہزار ٹریکٹر مختلف سرحدوں میں پہنچ چکے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ٹریکٹر ریلی پر امن طریقے سے نکالی جائے گی۔ اس سے قبل کسان تنظیمیں سپریم کورٹ کے کمیٹی کے فیصلے سے بھی مطمئن نہیں ہیں۔
کسانوں نے ملک کے مختلف حصوں میں لوہری تہوارپر زرعی قانون کی کاپیاں جلائیں اور تحریک کو تیز کرنے کی اپیل کی۔مکڑولی ٹول پلازہ کے قریب دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے 26 جنوری کو بھیڑ، بکری، گائے اور بھینس کے ساتھ دہلی میں داخل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ کسانوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر وہ ٹریکٹر پریڈ بھی کریں گے۔ بھارتیہ کسان یونین امباواتا کے ریاستی صدر انیل نندال نے کہا کہ 26 جنوری کو دہلی مارچ کیلئے پر دیہاتوںمیں عوامی تعلقات مہم چلائی جارہی ہے۔