مشہور دلت شاعر اور مترجم لکور آنند یونیورسٹی کے قریب مردہ حالت میں پائے گئے
![](https://www.sahilonline.net/uploads/2024/May-22/lakkur_anand.jpg)
گلبرگہ، 22/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) مشہور دلت شاعر ، مترجم اور ریسرچر لکور آنند ضلع گلبرگہ میں سینٹرل یونیورسٹی آف کرناٹک کے قریب مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔آنند، جن کی عمر 44 سال ہے، یونیورسٹی کے کنڑا دپارٹمنٹ میں پی ایچ ڈی اسکالر تھے۔مقامی شخص نے ایک جگہ پر ان کی لاش پڑی ہوئی دیکھ کر پولیس کو خبر کی اور پولس نے جائے وقوع پر پہنچ کر نعش کا پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد ان کے آبائی گاوں کولار کے لئے بھیج دیا۔
پتہ چلا ہے کہ آنند،کولار ضلع کے رہنے والے تھے اورکینگیری شیشادری پورم کالج میں بطور کنڑا لیکچرار کام کرتے تھے۔ان کی ایک ریسرچ کتاب، ۵؍ نظموں کے مجموعے اور ۵؍ ترجمہ کی گئی شاعری کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے رانی شیوا شنکر شرما کی ’’کنی برہمنا‘‘ کا بھی ترجمہ کیا تھا جسے ابھینو پرکاشن نے شائع کیا تھا۔
آنند نے اپنے کریئر میں کئی اعزازات اپنے نام کئے ہیں جن میں آنند کیندرا ساہیتہ اکیڈمی یوا ایوارڈ، سری سری کاویہ آف آندھرا، دلت ساہتیہ پریشد ایوارڈ آف دہلی، دو نیم نیلاگالی ایوارڈ، وبھا ساہتیہ ایوارڈ، کڈینگوڈلو شنکربھٹہ ایوارڈ، اور ڈاکٹر ٹپیرودرا سوامی ایوارڈاپنے نام کئے ہیں۔
انہوں نے اپنے تمام اعزازات پسماندہ طبقات کو وقف کئے تھے۔ان کے شاعری کے مجموعہ میں ’’فرام ٹاؤن ٹو ٹاؤن‘‘، ’’آن ٹیونٹی اسٹونس‘‘، ’’ان ڈلیورڈ رسیپٹ‘‘ اور یوریوا ایکناتا دیپا‘‘ ایوارڈشامل ہیں۔ ان کی ترجمہ شدہ تصانیف ’’اسمرتی کننتھم‘‘، ’’کونے برہمن‘‘، ’’آکاشا دیوا‘‘اور ’’ناگنا منی‘‘کی جامع کہانیاں ہیں۔