سی اے اے اور این آرسی کی ضرورت ہی کیا ہے؟ شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹرہندوستان کا اندرونی معاملہ ضرور لیکن؟ بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے کیا سوال؟
دوبئی،20/جنوری(ایس او نیوز/ایجنسی) وزیراعظم نریندرمودی کے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف جہاں ایک طرف پورا ملک سراپا احتجاج ہے وہیں ہندوستان کے سب سے قریبی ملکوں میں شامل بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے سوال کیا ہے کہ آخرسی اے اے کی ہندوستان کو ضرورت کیوں پڑگئی- انہوں نے یہ بھی کہاکہ سی اے اے اور این آرسی ہندوستان کا اندرونی معاملہ ضرور ہے لیکن دونوں کی موجودہ وقت میں قطعی ضرورت نہیں تھی- گزشتہ سال دسمبرمیں بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ ڈاکٹر اے کے عبدالمیمن نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف ہورہے زبردست احتجاجات کے دوران اپنا دورہئ ہند رد کرکے یہ پیغام دینے کی کوشش کی تھی کہ ہندوستان میں جوہورہا ہے وہ صحیح نہیں ہے - انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ ان قوانین سے پڑوسی ممالک پر ضرور اثر پڑے گا- شیخ حسینہ نے دوبئی میں گلف نیوز سے انٹرویو کے دوران کہاکہ ہمیں پتہ نہیں کہ ہندوستانی سرکار کو اس قانون کی ضرورت کیوں پڑی؟ شیخ حسینہ نے کہاکہ ہندوستان سے کوئی ہجرت نہیں ہوئی ہے لیکن مودی حکومت کے اس قانون سے ہندوستانی باشندوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے - موجودہ وقت میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان اچھے روابط ہیں - دونوں ممالک کئی میدانوں میں ساتھ مل کر کام کررہے ہیں - شیخ حسینہ نے کہاکہ گزشتہ سال اکتوبر میں دورہئ ہند کے دوران وزیراعظم مودی نے مجھے ذاتی طورپر اس قانون کے بارے میں بتایا تھا- گلف نیوز کے مطابق بنگلہ دیش کی 16کروڑ کی آبادی میں 10.7 فیصد ہندواور 0.6 فیصد بدھسٹ ہیں لیکن اس کی وجہ سے کسی کی یہاں ہجرت نہیں ہوئی ہے - بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ میمن نے گزشتہ مہینہ ہندوستان سے غیرقانونی طورپر رہ رہے اپنے باشندوں کی فہرست بھی طلب کی تھی تاکہ انہیں بنگلہ دیش واپس جانے کی اجازت مل سکے - حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہاتھاکہ اگر کوئی غیر بنگلہ دیش سی اے اے اور این آرسی کی آڑ میں بنگلہ دیش آنے کی کوشش کرے گا تو وہ اسے کھدیڑ دیں گے -