2016سے ہندوستان میں عیسائیوں پر ہونے والے حملوں میں مسلسل اضافہ

Source: S.O. News Service | Published on 31st March 2024, 11:45 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 31/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی کی یونائیٹڈ کرسچن فورم (یو سی ایف) نے ۲۰۲۴ءکے آغاز سے صرف ۵ء۲؍ مہینوں میں ہندوستانی عیسائیوں پر حملوں کے ۱۵۰؍ سے زیادہ واقعات کی نمایاں تعداد کا انکشاف کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم جو عیسائیوں کی وکالت کرتی ہے، یو سی ایف نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ بنیادی شہری حقوق اور ہندوستانی عیسائیوں کے تحفظ کی بڑے پیمانے پرخلاف ورزی ہو رہی ہے اور ان معاملات میں چھتیس گڑھ سرفہرست ہے۔ اس کے بعد اتر پردیش کا نمبر آتا ہے۔ 

یو سی ایف نے کہا کہ ’’ہندوستان میں مجموعی طور پر ۱۹؍ ریاستیں ایسی ہیں جہاں عیسائیوں کو اپنے عقیدے پر عمل کرنے کی وجہ سے جان کے خطرات لاحق ہیں۔ جنوری میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے ۷۰؍ واقعات ہوئے۔ اس کے بعد فروری کے ۲۹؍ دنوں میں ۶۲؍ واقعات اور مارچ ۲۰۲۴ءکے ۱۵؍ دنوں میں ۲۹؍ واقعات ہوئے۔ ‘‘ 

یو سی ایف کی ۲۰۲۳ء کی رپورٹ میں الزام لگایا گیا تھا کہ تشدد کی زیادہ تر مثالیں ہجومی ہیں جو ایک مخصوص عقیدے کے گروہوں کی طرف سے منظم انداز میں کی جاتی ہیں، جن کو مبینہ طور پر اقتدار کے عہدوں پر موجود افراد کی حمایت حاصل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی سرپرستی میں ہراساں کئے جانے کے بھی قوی شواہد کی موجود گی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ 

سیکڑوں گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ اور اس کے نتیجے میں ہلاکتوں کے متعدد واقعات کو منی پور سے منسوب کیا گیا ہے۔ امپھال کے آرچ بشپ نے جون ۲۰۲۳ءمیں لکھے گئے ایک خط میں دعویٰ کیا کہ مئی ۲۰۲۳ءمیں تشدد پھوٹنے کے بعدمحض ۳۶؍ گھنٹوں میں میتئی عیسائیوں کے ۲۴۹؍ چرچ کو تباہ کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ایک درخواست میں کہا گیا ہے کہ تباہ ہونے والی عبادت گاہوں کی تعداد ۶۴۲؍ ہے۔ تاہم، یہ بتانا ضروری ہے کہ یو سی ایف ڈیٹا ان دعوؤں کے باوجود کہ `خطے میں بڑے پیمانے پر مذہبی حملے کئے گئے ہیں، عیسائیوں کے خلاف منی پور تشدد کے واقعات کو شامل نہیں کرتا۔ 

ان واقعات پر روشنی ڈالنے کی مسلسل کوششوں کے باوجود حکومت کی جانب سے سست روی کا مظاہرہ کیا گیا، اقتدار کے عہدوں پر فائز افراد کی جانب سے اس کی بابت بہت کم کام کیا گیا ہے جبکہ وزیر اعظم مودی دوسرے ممالک کے عیسائیوں سے ملاقات اور اظہار یکجہتی کیلئےتشہیری دورے کرتے رہتے ہیں۔ 

۱۹۵۱ء میں قائم تنظیم دی ایوینجلیکل فیلوشپ آف انڈیا (ای ایف آئی) ملک بھر سے مسیحی برادری پر مختلف قسم کے حملوں کا ڈیٹا درج کر رہی ہے۔ کئی برسوں میں یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ ۲۰۱۶ءمیں اچانک تیزی آئی اور یہ تعداد ۱۷۹؍ سے بڑھ کر ۲۴۶؍ ہو گئی۔ اگلے ہی سال ایک بار پھر کافی اضافہ درج کیا گیا، جس سے تعداد میں تقریباً ۱۰۰؍ کا اضافہ ہوا۔ پھر بھی ایک اور نمایاں چھلانگ ۲۰۲۱ء میں ۵۰۵؍ تک دیکھی گئی، جو ۲۰۲۰ء میں ۳۲۷؍ تھی۔ یہ تعداد ۲۰۲۲ء میں ۵۹۹؍تک پہنچ گئی۔ لیکن ایک بار پھر ۲۰۲۳ءمیں ان واقعات میں اضافہ ہوا۔ ۲۰۲۳ء کی مذہبی آزادی کمیشن کی سالانہ رپورٹ میں عیسائی مخالف تشدد کے ۶۰۱؍واقعات میں پریشان کن اضافہ درج کیا گیا۔ بہر حال، مسلسل تشدد کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آتا۔ 

۲۰۱۱ء کی مردم شماری کے مطابق عیسائی ہندوستان کی کل آبادی کا تقریباً ۳ء۲ فیصد ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) عیسائیوں کے خلاف حملوں کے اعداد و شمار کے الگ زمرے کو اکٹھا نہیں کرتا۔ اس کے اعداد و شمار میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں ۵۰؍ برسوں میں حالات سب سے زیادہ پرامن ہیں کیونکہ ۱۹۷۰ء اور ۲۰۲۱ءکے درمیان فسادات میں مسلسل کمی آئی ہے۔ چونکہ ملک آئندہ عام انتخابات کیلئے تیار ہے، تنظیمیں حکام سے اس خطرناک معاملے سے نمٹنے کی درخواست کرتی ہیں۔ 

یو سی ایف نے کہا ہے کہ ’’یہ ضروری ہے کہ ہندوستانی حکومت اور متعلقہ ریاستی انتظامیہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھیں اور تمام مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور ہم پرامن اور منصفانہ انتخابات کی امید اور دعا کرتے ہیں۔ ‘‘

ایک نظر اس پر بھی

جب تک میں زندہ ہوں مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر دوسروں کا ریزرویشن ملنے نہیں دوں گا : وزیر اعظم نریندر مودی

  وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ایک بار پھر مسلم ریزرویشن کو لے کر کانگریس پر حملہ کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ او بی سی یا ایس سی ایس ٹی کے مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی تلنگانہ کےظہیر آباد میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر رہےتھے۔ ...

جب مغل دور میں ہندو خطرے میں نہیں تھے تو اب کیسے ہوگئے؟ ٹی ایم سی لیڈر کیرتی آزاد کا بی جے پی پر سخت حملہ

ترنمول کانگریس کے امیدوار اور سابق ہندوستانی کرکٹر کیرتی آزاد نے بی جے پی کی ہندو قوم پرستی کے دعوے اور ہندووں کے خطرے میں ہونے کے اس کے بیانیے پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر بی جے پی 10 سال تک اقتدار میں رہنے کے باوجود ہندوؤں کے خطرے میں ہونے کا رونا رو رہی ہے تو اس سے ...

اپریل ماہ میں جی ایس ٹی کلیکشن 2 لاکھ کروڑ روپے کے پار، گزشتہ سال کے مقابلے 12 فیصد کا اضافہ

ہندوستان کا جی ایس ٹی کلیکشن اپریل ماہ میں 2.10 لاکھ کروڑ روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر مالیات نے آج جانکاری دی۔ یہ کلیکشن گزشتہ سال اپریل ماہ کے مقابلے میں 12.4 فیصد زیادہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گھریلو لین دین اور درآمدات میں مضبوط تیزی کی وجہ سے جی ...

آئین کو مضبوط کرنے والے سبھی راستے بند کیے جا رہے، آسام میں پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر عائد کیے کئی الزامات

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی پارٹی امیدواروں کو لوک سبھا انتخاب میں کامیابی دلانے کے لیے زور و شور سے انتخابی تشہیر کر رہی ہیں۔ آج وہ آسام کے دھبری میں تھیں جہاں مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ ساتھ انھوں نے ریاست کی ہیمنت بسوا سرما حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں سے عوام کو ...

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

سونا اور منگل سوتر کانگریس نہیں مودی چھین رہا ہے،آر بی آئی ڈاٹا نے مودی کے جھوٹ کو کیا بے نقاب

وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس کے انتخابی منشور کو نشانہ بناتے ہوئے  کہا تھا کہ کانگریس اگر اقتدار پر آئی تو وہ ہندو خواتین کا منگل سوتر چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ اس دعوے کے بعد دی منٹ اخبار نے  جب اس  بات کا  پتہ لگانا شروع کیا  کہ عوام بالخصوص  ہندوؤں سے خاندانی ...