آصف علی زرداری دوسری مرتبہ پاکستان کے صدر منتخب
اسلام آباد، 10/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) حکمراں اتحاد کے نامزد امیدوار آصف علی زرداری دوسری بار پاکستان کے صدر منتخب ہوگئے ۔ملک کے۱۴؍ ویں صدر کے انتخاب کیلئے پاکستان کی قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں۳۸۱؍ اراکین نے ووٹ ڈالے کیا جن میں سے آصف علی زرداری کے حق میں ۲۵۵؍ ووٹ پڑےجبکہ ان کے مد مقابل محمود اچکزئی کو۱۱۹؍ووٹ ملے، ایک ووٹ مسترد ہوا۔آصف علی زرداری کو پنجاب اسمبلی سے ۲۴۶؍، سندھ اسمبلی سے ۱۵۱؍، خیبر پختونخوا اسمبلی سے۱۷؍ اور بلوچستان اسمبلی سے۴۸؍ ووٹ ملے۔سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمود اچکزئی نے پنجاب اسمبلی سے۱۰۰؍، سندھ اسمبلی سے۹؍، خیبر پختونخوا اسمبلی سے۹۱؍ ووٹ حاصل کئے، بلوچستان اسمبلی سے انہیں کوئی ووٹ نہیں ملا، نومنتخب صدر آصف زرداری اتوار کو عہدہ کا حلف لیں گے۔
قبل ازیں، صدر کے الیکشن کیلئے قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح ۱۰؍ بجے سے شام۴؍بجے تک ووٹ ڈالے گئے جس کے بعد پاکستانی اسمبلی میں پریزائیڈنگ افسر نے ہال کے دروازے بند کرنے کا حکم دے دیا۔صبح ۱۰؍ بجے شروع ہونے والی ووٹنگ کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف، حکمراں اتحاد کی جانب سے صدر مملکت کے عہدے کے نامزد آصف علی زرداری، سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار محمود خان اچکزئی،بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، سابق وزیر دفاع خواجہ آصف سمیت دیگر اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں حق رائے دہی کا استعمال کیا ۔
واضح رہے کہ دوسری مرتبہ پاکستان کے صدرِ بننے والے آصف علی زرداری پہلی مرتبہ۲۰۰۸ء میں ۵؍ سال کیلئے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے، انہوں نے مخالفت کے باوجود اقتدار سنبھالنے کے فوری بعد مفاہمتی پالیسی اختیار کی اور۵؍ سال اس پالیسی پر عمل پیرا رہے، انہوں نے اپنے دور صدارت میں کچھ ایسے فیصلے کئے جنہیں اعلیٰ سطح پر سراہا جاتا ہے۔ انہوں نے۸؍اپریل۲۰۱۰ء کو۱۸؍ ویں ترمیم منظور ہونے کے بعد تمام اختیارات وزیر اعظم کو منتقل کر دیے، چونکہ ان کی پارٹی برسراقتدار تھی اور وہ اپنی جماعت کے صدر بھی تھے اسلئے انہیں اپنی میعاد میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہوا۔آصف علی زرداری کو نومبر۲۰۰۹ءمیں گلگت بلتستان کو خودمختاری دینے اور پاکستان کے شمال مغربی صوبے کا نام تبدیل کرکے ’خیبر پختونخوا‘ رکھنے کا کریڈٹ بھی دیا جاتا ہے۔