چنئی،19 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں نے منشور کا اعلان کرنا شروع کر دیا ہے۔منگل کو تمل ناڈو کی دو بڑی پارٹی ڈی ایم کے اوراے آئی اے ڈی ایم کے نے منشور جاری کیا۔
ڈی ایم کے نے لوک سبھا انتخابات کے لئے تیار اپنے منشور میں قومی اہلیت اور پاس امتحان (نیٹ) کو ختم کرنے اور نجی شعبے میں ریزرویشن دینے کا منگل کو وعدہ کیا۔نیٹ طبی گریجویٹ کورس میں داخلہ سے متعلق آل انڈیا داخلہ امتحان ہے۔ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے اپنے منشور کی اہم خصوصیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ میڈیکل میں داخلے کے لئے نیٹ کو ختم کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ تمل ناڈو میں ماضی میں بڑی سیاسی جماعتوں اور طالب علموں کے لئے نیٹ ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ایم کے اسٹالن نے کہا کہ نجی شعبے میں ریزرویشن دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے،پارٹی نے طالب علموں کے تمام تعلیمی قرض معاف کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ڈی ایم کے سربراہ نے کہاکہ ہم مرکز اور ریاستی حکومت دونوں کے ملازمین کے لئے پرانی پنشن اسکیم لائیں گے۔
اسٹالن نے کہا کہ پارٹی پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں کے قوانین پر توجہ دے گی۔منشور میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایل پی جی کے لئے براہ راست اکاؤنٹس میں جانے والی سبسڈی کا بندوبست کو ختم کرکے گیس سلنڈر کے دام کم کئے جائیں گے۔
غور طلب ہے کہ ریاست میں کانگریس کے ساتھ ڈی ایم کے کا اتحاد ہوا ہے، ڈی ایم 20 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی ہے اور باقی 19 پر اس کی اتحادی جماعتیں لڑیں گی۔تمل ناڈو میں 18 اپریل کو ایک ہی مرحلے میں انتخابات ہوں گے۔دوسری طرف انادرمک نے اپنے منشور میں اماں قومی غربت کے خاتمے پہل کے تحت ضرورت مند خاندانوں کو 1500 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کیا۔ساتھ ہی ایم جی قومی روزگار اسکیم کے تحت کارکنان کو بڑھانا، تعلیم کے قرض کو معاف کرنا، تامل زبان کو عدالت اور سرکاری دفتروں کی سرکاری زبان میں شامل کرنا، ہندی کی کم استعمال کرنا وغیرہ شامل ہے۔
پارٹی نے کہاکہ اس سلسلے میں انادرمک حکومت کو پہلے ہی تجربہ ہو چکا ہے اور اس کی بنیاد پر ہی غریبوں اور محروموں کی ہدف آبادی کو ہر ماہ 1500 روپے براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹس میں دیے جائیں گے، اس کا نفاذ مشکل نہیں ہے۔غور طلب ہے کہ انادرمک کا اتحاد اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ ہوا ہے۔ریاست میں لوک سبھا انتخابات کی کل 39 سیٹوں میں سے 5 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔