صومالی قزاقوں نے پانچ سال بعد 26ملاح رہا کر دیا
موغادیشو،23؍اکتوبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)صومالیہ کے بحری قزاقوں نے ہفتے کے روز ان 26ملاحوں کو آزاد کر دیا جنہیں انہوں نے تقریباً پانچ سال پہلے پکڑنے کے بعد یرغمال بنا لیا تھا۔عہدے دارون کا کہنا ہے کہ ملاحوں کی آزادی سے یرغمال بنائے جانے کیایک طویل ترین معاملہ اپنے انجام کو پہنچ گیا ہے۔قزاقوں کے قریبی ذرائع نے اس علاقے میں جہاں مغویوں کو آزاد کیا گیا تھا، وائس آف امریکہ کیایک رپورٹر کو بتایا کہ انہیں 20لاکھ ڈالر تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کیا گیا ہے۔بحری قزاق جہاز ڈوب جانے کے بعد ملاحوں کو اپنے ساتھ ساحل کے اپنے ٹھکانے میں لے گئے تھے جہاں انہیں کئی سال انتہائی مشکل حالات میں رہنا پڑا،بعدازاں ایک قزاق نے ایک مقامی میڈیا کے چینل کیساتھ اپنے انٹرویو میں اس دعوے کو دوہراتے ہوئے کہا کہ ہم نے انہیں 20لاکھ ڈالر تاوان پر رضامندی کے بعد اس وقت رہا کیا جب ہمیں یہ رقم ادا کر دی گئی۔صومالیہ کی ریاست غاملدوغ کے آبی حیات اور بندرگاہوں کے وزیر برہان ورسامع نے وائس آف امریکہ کوبتایا کہ میں صرف یہ تصدیق کر سکتا ہوں کہ جہاز کے عملے کو چھوٖڑ دیا گیا ہے اور وہ اتوار کو صومالیہ سے چلے جائیں گے۔انہوں نے اس بارے میں جواب دینے سے انکار کر دیا کہ آیا کہ تاوان ادا کیا گیا تھا یا ملاحوں کی رہائی میں ان کا بھی کوئی کردار تھا۔صومالی قزاقوں نے ان ملاحوں کو مارچ 2012میں پکڑا تھا جوساحل سے تقریباً 65ناٹ کے فاصلے پر اومان کے پرچم بردار ایک بحری جہاز ایف وی ناہم پر سوار تھے۔ایک سال سے زیادہ عرصہ گذر جانے کے بعد بحری جہاز ڈوب گیا اور اس کے عملے کے افراد کو قزاق اپنے ساتھ ساحل پر لے گئے جہاں انہیں انتہائی مخدوش حالات میں رکھا گیا۔یہ طویل مدت تک یرغمال رکھے جانے کا دوسرا ایسا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے پچھلے سال تھائی لینڈ کے چار ملاحوں کو تقریباً پانچ سال یر غمال رکھے جانے کے بعد چھوڑا گیا تھا۔