کسانوں کا قرض معاف کرے مودی حکومت:اشوک گہلوت
جے پور ،یکم جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے مطالبہ کیا کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت ملک بھر کے کسانوں کا قرض معاف کرے۔
انہوں نے کہاہے کہ کانگریس نے راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں اقتدار میں آنے کے بعد کسانوں کی قرض معافی کا اپنا وعدہ پوراکیاہے۔اس اعلان پر کام شروع ہو چکا ہے اور اب مرکزی حکومت کو بھی قرض معافی کرنی چاہئے۔گہلوت نے بتایاہے کہ این ڈی اے حکومت نے چنندہ صنعت کاروں کے 3.5 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا ہے جبکہ کسانوں کو ترجیح دی جانی چاہیے۔سابق یو پی اے حکومت نے کسانوں کے 72000 کروڑ روپے کے قرض معاف کئے تھے اور کانگریس حکومت والی ریاستوں راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کسانوں کے قرض معافی کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست میں جلد ہی کسانوں کی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔اس بارے میں پارٹی کے ریاستی سچن صدر پائلٹ سے بحث کے بعد ریلی منعقد کرنے کے پروگرام کو حتمی شکل دی جائے گی۔گہلوت نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں صرف دو شخص حکومت چلا رہے ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں بی جے پی نہیں بلکہ دو شخص نریندر مودی اور امت شاہ حکومت چلا رہے ہیں۔بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ بھی اس بات کو سمجھ گئے ہیں۔ملک میں نفرت، تشدد اور بے حسی کا ماحول ہے۔گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں عوام کے ساتھ جھوٹے وعدے کئے تھے، لیکن انتخابات کے بعد حالات بدل گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی دوبارہ ملک کے وزیر اعظم نہیں بنیں گے۔ریاست کی اقتصادی حالت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ 2013 ء میں بی جے پی حکومت نے جب اقتدار سنبھالا اس وقت ریاست کا قرضہ 1.29 لاکھ کروڑ روپے تھا جو فی الحال تقریباً3 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کا قرضہ 30 سالوں میں 1.20 لاکھ کروڑ روپے تھا جو سبکدوش ہونے والے وسندھرا راجے حکومت کے پانچ برسوں کی مدت کار میں 1.29 لاکھ کروڑ روپے سے بالاتر تقریباً 3 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔گہلوت نے کہاکہ ریاست میں پانچ سال کے اقتدار کا اب اختتام ہو گیا ہے اور حکومت کے تبدیل کرنے کے بعد گڈ گورننس کے ایجنڈے پر فیصلہ لیے جا رہے ہیں۔