کرناٹک کانگریس کا بڑا اعلان: حکومت بنتے ہی15دنوں میں مسلمانوں کا ریزرویشن بحال کردیا جائے گا،مسلمانوں سے چھین کر دیا گیا ریزرویشن منظور نہیں، مسلمانوں کا ریزرویشن ختم کرنے کا اقدام غیر آئینی

Source: S.O. News Service | Published on 27th March 2023, 11:51 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،27/ مارچ (ایس او نیوز) کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کردئیے جانے کے معاملہ کو کافی سنجیدگی سے لیتے ہوئے ریاستی کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ اگلے ایک ڈیڑھ ماہ بعد جب کرناٹک میں کانگریس کی حکومت اقتدار پر آئے گی موجودہ حکومت کی طرف سے ریزرویشن سے متعلق لئے گئے ان تمام فیصلوں کو مسترد کردے گی جن میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کرنا بھی شامل ہے-اقتدار سنبھالتے ہی 15دنوں میں مسلمانوں کا ریزرویشن بحال کردیاجائے گا-

اتوار کی صبح ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیو کمار نے یہ اعلان پارٹی کے دفتر میں اے آئی سی سی جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا، سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا اور مسلم قائدین ضمیر احمد خان،سلیم احمد، رضوان ارشد، نصیر احمد، عبدالجبار اور ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن کے سابق چیرمین سی ایس دوارکاناتھ کی موجودگی میں کیا- انہوں نے کہا کہ ریاستی بی جے پی حکومت نے گزشتہ90دنوں میں ریاست کے ریزرویشن چارٹ میں تین مرتبہ چھیڑچھاڑ کی ہے- اقلیتوں کو ان کی تعلیمی،سماجی اور معاشی پسماندگی کی بنیاد پر دئیے جانے والے ریزرویشن کو ختم کرنے کیلئے حکومت کو کس کمیشن کی طرف سے سفارش کی گئی اور وہ رپورٹ کہاں ہے وہ منظر عام پر لائی جائے- پسماندہ طبقات کی فہرست سے کسی بھی طبقہ کو ہٹانے یا شامل کرنے کیلئے پسماندہ طبقات کمیشن کی سفارش ضروری ہے- چونکہ مسلمانوں کا شمار دیگر پسماندہ طبقات میں ہوتا ہے ان کے ریزرویشن کے بارے میں حکومت اسی صورت میں فیصلہ لے سکتی ہے جب اس بارے میں پسماندہ طبقات کمیشن کی جانب سے حکومت کو کوئی رپور ٹ ملے یاسفارش کی جائے- حکومت کو ایسی سفارش کس کمیشن نے کی وہ منظر عام پر لائی جائے-

شیو کمار نے حکومت کی طرف سے اقلیتوں کے ریزرویشن کو چھین کر اسے لنگایتوں اور وکالیگا طبقہ میں تقسیم کر دینے کے اقدام پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وکالیگا طبقے نے اپنی آبادی کے تناسب کے مطابق 17فیصد اور لنگایتوں نے 16فیصد ریزرویشن کی مانگ کی ہے اس کو پورا کرنے کی بجائے مسلمانوں کے چار فیصد ریزرویشن کو چھین کر دو دو فیصد ریزرویشن کی بھیک لنگایت اور وکالیگا فرقہ کو دے دی ہے-وکالیگا اور لنگایت طبقہ بھکاری نہیں ہے اور نہ ہی اس نے حکومت سے دو فیصد ریزرویشن کی بھیک مانگی - ان طبقات کو ان کی آبادی کے تناسب سے ریزرویشن دیا جائے- شیو کمار نے کہا کہ ریاست کی دھوکہ باز بی جے پی حکومت نے جو فیصلہ ریزرویشن کے بارے میں لیا ہے کانگریس حکومت اقتدار سنبھالتے ہی اسے واپس لے گی-

رندیپ سنگھ سرجے والا: اے آئی سی سی جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعلیٰ بومئی اقتدار سے جاتے جاتے ریاست کے تمام طبقات بشمول لنگایت، وکالیگا، مسلمان، درج فہرست ذاتوں، قبائل تمام کو دھوکہ دے کر جا رہے ہیں - حکومت کی طرف سے جس ریزرویشن کا اعلان کیا گیا ہے عملی طور پر اس کا نفاذ ناممکن ہے - اس کی وجہ ہے کہ اس کو اپنانے کے مرحلہ میں کئی آئینی اور سماجی انصاف کے تقاضو ں کونظر انداز کیا گیا ہے - کانگریس کی طرف سے اس کے خلاف آواز اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا-

سدارامیا: سابق وزیر اعلیٰ اور ریاستی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے اس موقع پر کہا کہ مسلمانوں کو ان کی سماجی، معاشی اور تعلیمی پسماندگی کی بنیاد پر 4فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے - حالانکہ ان کی آبادی کے تناسب سے یہ بھی ناکافی ہے اس کو بڑھانے کی مانگ بھی مسلسل ہو رہی ہے- لیکن موجودہ حکومت نے اس چار فیصد ریزرویشن کو بھی ختم کر کے اس طبقے پر بہت بڑا ظلم کیا ہے-سدارامیا نے کہا کہ مسلم ریزرویشن کو ختم کرنے اور ان کو ای ڈبلیو ایس کے زمرے میں شامل کرنے کیلئے ریاستی حکومت کو کسی کمیشن کی طرف سے کوئی سفارش نہیں کی گئی - حکومت نے من مانی کرتے ہوئے یہ فیصلہ لیا ہے - سدارامیا نے کہا کہ مسلمانوں، دلتوں اورپسماندہ طبقات سے بی جے پی کو پہلے ہی سے دشمنی ہے- اس دشمنی کا اظہار بومئی نے اقتدار سے جاتے جاتے کردیا ہے-

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کو نیٹ سے استثنیٰ کی قرارداد اسمبلی میں منظور

کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں آج آنے والی مردم شماری کی بنیاد پر لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنوحدبندی”ایک ملک، ایک الیکشن“ کی تجویز اور نیشنل انٹرنس کم ایلجبلیٹی ٹسٹ (نیٹ) کے خلاف قرار دادیں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران منظور کرلی۔

بجٹ میں ریاستوں سے امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے 4 وزرائے اعلیٰ کا اعلان

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 ...