غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پھر نامنظور، امریکی ویٹو کی ہیٹ ٹرک مکمل

Source: S.O. News Service | Published on 21st February 2024, 3:51 PM | عالمی خبریں |

اقوام متحدہ،21/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) رہاست ہائے متحدہ امریکہ نے منگل کے روز ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق، جنگ بندی کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان انسانی بنیادوں پر فوری 'سیز فائر' کروایا جائے۔ الجزائر کی طرف سے پیش کردہ اس قرارداد کے حق میں تیرہ ووٹ آئے جبکہ برطانیہ نے ووٹ کا استعمال نہیں کیا اور امریکہ نے اس کو ویٹو کر دیا۔ سات اکتوبر کے بعد سے اب تک جنگ بندی کے لیے پیش کردہ یہ تیسری قرارداد تھی جسے امریکہ نے ویٹو کیا ہے۔

امریکہ کی طرف سے قرارداد کو تیسری بار ویٹو کرنے کے اختیار کا استعمال اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل غزہ کے انتہائی جنوب میں واقع شہر رفح پر ایک بڑی جنگی یلغار کی تیاری کر رہا ہے۔ رفح شہر میں اس وقت چودہ لاکھ فلسطینی غزہ کے مختلف علاقوں سے بے گھر ہو کر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حماس کی مکمل تباہی کے مشن کے لیے اس مشن کو ضروری سمجھتا ہے تاہم اسرائیل کو اس نئی جنگی یلغار کے حوالے سے بیرونی دنیا کی جانب سے سخت دباؤ کا سامنا ہے۔ البتہ امریکی صدر جو بائیڈن نے رفح پر اسرائیلی یلغار کو قابل بھروسہ منصوبہ بندی کے ساتھ کرنے کی تاکید کی ہے۔

سلامتی کونسل میں منگل کے روز ویٹو کی گئی قرارداد کے متن میں فلسطینیوں کی غزہ سے جبری بے دخلی کی بھی مخالفت کی گئی نیز یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کو فوری رہا کیا جائے۔

امریکہ نے پچھلے ہفتہ کے اختتام پر خبردار کیا تھا کہ الجیریا کی طرف سے پیش کردہ قرارداد قابل قبول نہیں ہے اس لیے اسے ویٹو کیا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ سلامتی کونسل میں پیش کردہ یہ قرارداد زمین پر موجود حالات کو بہتر کرنے کے لیے مددگار ثابت ہو گی۔ رابرٹ ووڈ کے مطابق سیز فائر کے لیے راستہ جاری سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچائے گا جو اس وقت یرغمالیوں کے لیے کی جا رہی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کا کہنا ہے کہ امریکہ اس قرارداد کے برعکس ایک متبادل قراداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کا متن اے ایف پی کے نمائندہ کی نظر سے گزرا ہے۔ امریکی قرارداد میں سیز فائر کا لفظ شامل نہیں کیا گیا جیسے کہ امریکہ نے گزشتہ قراردادوں میں بھی سیز فائر کی حمایت نہیں کی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 36 افراد ہلاک، 150 زخمی

لبنان کے مختلف علاقوں پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے، جبکہ 150 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اطلاعات لبنان کی وزارت صحت نے منگل کی شب فراہم کی ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق، حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ...

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش: امریکہ اور عرب ممالک کی جنگ بندی کے لیے پہل، ایران سے مذاکرات کا آغاز

مشرق وسطیٰ اس وقت ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے، جہاں حالات کسی بھی وقت بے قابو ہو سکتے ہیں اور اس کے تباہ کن اثرات پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ اس لیے وقت کی ضرورت یہ ہے کہ ممکنہ تباہی کا انتظار کرنے کے بجائے اسے روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

فرانس نے اسرائیل کی مذمت کی، نیتن یاہو نے لبنانیوں کو دھمکی دی

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان کے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنے ملک کو حزب اللہ سے آزاد نہیں کیا تو انہیں تباہی اور مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو سامنا کرنا پڑا ہے۔ منگلی یعنی کل فرانس کے وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے لبنان کی ...

تھائی لینڈ: بس آتشزدگی کے 23 ہلاک شدگان کی آخری رسومات کی ادائیگی کی گئی

تھائی لینڈ کے لینسیک قصبے میں گزشتہ ہفتے بس آتشزدگی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے 23 طلبہ اور اساتذہ کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس موقع پر، اس اسکول کے قریب جہاں متاثرین کا تعلق تھا، ایک مندر کے احاطے میں اونچی چمنیوں والی کئی بھٹیاں لگائی گئی تھیں، جن کے سامنے پھولوں سے سجی ...

یوکرین-روس تنازعہ: یہ جنگ فیصلہ کن مرحلہ میں پہنچ چکا ہے، یوکرینی صدر زیلینسکی کا دعویٰ

روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ میں اب تک بے شمار جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ اس جنگ کے خاتمہ کی صورت اب بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔ روس ہر حال میں یوکرین کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے، اور یوکرین بھی جھکنے کو تیار نہیں ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر بے تحاشہ حملے کیے جس ...