اڈپی: مفت سہولتوں کے نام پر کانگریس حکومت کو گھیرنے کی کوشش - بی جے پی نے دی یکم جون سے احتجاج کی دھمکی
اڈپی،29/ مئی (ایس او نیوز) کانگریس کے ہاتھوں شرمناک شکست کے بعد بی جے پی والے کھسیانے بلّے بن کر کھمبا نوچنے پر آمادہ ہوگئے ہیں اور کانگریس کی طرف سے انتخابات میں کیے گئے مفت سہولتوں کے اعلان کو فوری طور پر عملاً نافذ کرنے کے لئے حکومت پر دباو بنانے کا سلسلہ چل پڑا ہے ۔ ریاست کے مختلف علاقوں سے بی جے پی کے لیڈران کانگریس حکومت کے خلاف بیان بازی کرنے اور عوام کو اکسانے میں مصروف ہوگئے ہیں۔
اب بی جے پی اڈپی ڈسٹرکٹ یونٹ کے صدر کوئلاڈی سریش نائیک نے دھمکی دی ہے کہ اگر ریاستی حکومت وعدے کے مطابق مفت سہولتیں دینے کا آغاز نہیں کرتی تو پھر یکم جون سے احتجاجی مظاہرے شروع کیے جائیں گے۔
سریش نائیک نے کہا کہ کانگریسی لیڈر سدارامیا، ملیکا ارجن کھرگے ، ڈی کے شیو کمار ، راہل گاندھی او دیگر نے جو مفت سہولتیں دینے کا اعلان کیا تھا اسے کابینہ کی پہلی میٹنگ کے بعد اب تک لاگو ہوجانا چاہیے تھا ۔ لیکن کانگریس پارٹی اپنا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
سریش نائیک نے یہ بھی اعلان کیا کہ جو خواتین یکم جون سے کے ایس آر ٹی سی بس میں سفر کریں گی وہ ٹکٹ نہ دیں اور اگر ٹکٹ طلب کیا جاتا ہے تو براہ راست بی جے پی کے ڈسٹرکٹ آفس سے رابطہ قائم کریں ۔ بی جے پی کارکنا موقع پر پہنچ جائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ خواتین کو ٹکٹ دینا نہ پڑے اور وہ مفت سفر کر سکیں ۔ اسی طرح الیکٹری سٹی استعمال کرنے والوں کو اپنا بل ادا نہ کرنے کی بھی تاکید کرتے ہوئے نائیک نے کہا کہ بی جے پی مہیلا مورچہ اور یووا مورچہ کے کارکنان ضلع کے 1,111 بوتھس لیول پر گھر گھر پہنچ کر بل ادا نہ کرنے کے سلسلے میں مہم چلائیں گے۔
ظاہر ہے کہ اس کا مقصد پس پردہ عوام کو اکسانا اور کانگریسی حکومت کے خلاف اشتعال دلانا ہی ہو سکتا ہے تاکہ کانگریسی حکومت کو سنبھلنے کا موقع نہ ملے اور چور دروازے سے حکومت کو گرانا آسان ہوجائے ۔ ورنہ بی جے پی خود جانتی ہے کہ اس کی طرف سے ریاستی اور ملکی سطح پرکیے گئے کتنے ایسے وعدے ہیں جو برسہا برس گزرنے کے باوجود پورے نہیں ہوئے ۔ لیکن وہ کانگریس کو دم لینے کا موقع بھی دینا نہیں چاہتی کیونکہ کانگریس کی مفت سہولتوں والی اسکیمیں اگر کامیابی سے لاگو ہوتی ہیں تو پھر بی جے پی کے لئے 2024 کا سال بھی بڑا مہنگا پڑ سکتا ہے ۔ اس لئے وہ کانگریس پر تابڑ توڑ حملے کرنے کے موڈ میں آ گئی ہے۔