دبئی سے کیرالہ کے لئے شروع ہو رہا ہے پانی کا جہاز ؛ 440 درہم ٹکٹ - 200 کلو تک کی رہے گی لگیج کی گنجائش

دبئی، 18 / ستمبر (ایس او نیوز) متحدہ عرب امارات سے ہندوستان کی ریاست کیرالہ کا سفر کرنے کے لئے جلد ہی پانی کے جہاز کی سہولت فراہم کرنے کوششیں تیز ہوگئی ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ ہندوستان کی مرکزی حکومت سے اگر منظوری ملتی ہے تو نومبر میں مشقی سفر کے ساتھ اس کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔
انڈین ایسوسی ایشن شارجہ کے صدر وائی اے رحیم کے حوالے سے دبئی سے شائع ہونے والے معروف انگریزی روزنامہ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دسمبر میں اسکول کی تعطیلات شروع ہونے سے پہلے عملی طور پر پانی کے جہاز کی خدمات فراہم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے تاکہ غیر مقیم ہندوستانیوں کو اپنے وطن پہنچنے کے لئے حد سے زیادہ بڑھے ہوئے ہوائی جہاز کے کرایے سے بچنے کا راستہ نکل آئے ۔ انہوں نے بتایا کہ پانی کے جہاز پر سفر کے لئے تقریباً 442 درھم کرایہ ہوگا اور 200 کلو گرام تک لگیج کی اجازت ہوگی ۔
ان کا کہنا ہے کہ اب اس پروجیکٹ کو عملی طور پر شروع کرنے کے لئے مرکزی حکومت سے منظوری ملنے کی دیر ہے ۔ اس لئے آئندہ ہفتے 24 ستمبر کو کیرالہ حکومت کا ایک وفد اس منصوبے کی منظوری حاصل کرنے کے لئے مرکزی وزارت سے ملاقات کرے گا ۔ اگر اجازت مل گئی تو نومبر کے مہینے میں مشقی سفر کیا جائے گا ۔
خیال رہے کہ پانی کے جہاز سے سفر کے لئے یہ کوئی پہلی کوشش نہیں ہے ۔ اس سے قبل کئی مرتبہ اس کے لئے کوششیں ہوئی ہیں مگر کسی نہ کسی وجہ سے اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا ۔
اب جو کوشش ہو رہی ہے اس کو منظوری ملتی ہے تو پانی کے جہاز سے سفر کرنے والوں کو سیزن کے اعتبار سے 442 درھم (10 ہزار روپے) اور 663 درھم (15 ہزار روپے) کے درمیان ٹکٹ کی قیمت ادا کرنی ہوگی جبکہ انہیں 200 کلو گرام لگیج ساتھ لانے کی اجازت ہوگی اور یہ سفر تین دنوں میں مکمل ہوگا ۔ فی الوقت منصوبے کے مطابق کیرالہ کے کوچی اورکوزی کوڈ کی بیپور بندرگاہ تک کے لئے یہ سفر ہوگا ۔ اس کے علاوہ آئندہ ویزیجنم بندرگاہ تک کے لئے بھی اس جہاز کی خدمات فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔
شارجہ انڈین ایسو سی ایشن نے ایک پرائیویٹ کمپنی اننت پوری شپنگ اینڈ لوجسٹک پرائیویٹ لمیٹیڈ اور کیرالہ حکومت اور اس کے شعبے نان ریسیڈنٹ کیرالائٹس افیئرس (این او آر کے اے ) کے تعاون سے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لئے مہم چلا رکھی ہے ۔ توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی جنوبی ریاستوں کے غیر رہائشی باشندوں کے لئے پانی کے جہاز کا سفر ایک حقیقت بن کر سامنے آئے گا اور ایر لائنس کی طرف سے حد سے زیادہ کرایہ وصول کرنے پر ایک حد تک روک لگ سکے گی ۔