جرمنی میں ’ٹرین اسٹرائک‘ سے لاکھوں افراد پریشان، تین دنوں تک جاری رہے گی ہڑتال!

Source: S.O. News Service | Published on 11th January 2024, 3:48 PM | عالمی خبریں |

برلن، 11/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) جرمنی میں اچانک ہوئی ٹرین اسٹرائک سے لاکھوں مسافر پریشان ہو گئے ہیں۔ جرمنی کے ٹرین ڈرائیوروں کی نمائندگی کرنے والے ایک ادارہ نے کام کے گھنٹوں اور تنخواہ کو لے کر اسٹیٹ کی ملکیت والے اہم ریلوے آپریٹر کے ساتھ تنازعہ کے بعد بدھ کی صبح تقریباً تین دنوں کی ہڑتال شروع کر دی۔ یعنی تین دنوں تک اب مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ٹرین اسٹرائک کے بعد ریلوے اسٹیشنوں پر سناٹا پسرا ہوا ہے۔ جرمنی کے کئی شہروں میں ٹرینوں کا کا ایک طرح سے چکہ جام ہو گیا ہے۔ مسافر بس یا کار سے سفر کر رہے ہیں، اور دوری والے سفر کے لیے فلائٹ کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ ریاست کی ملکیت والی ڈائچے بان کا کہنا ہے کہ طویل مسافر کی صرف 20 فیصد ٹرینیں چل رہی ہیں اور برلن جیسے شہروں میں کمپیوٹر ٹرینیں بھی نہیں چلائی جا رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مال گاڑیوں کو لے کر جی ڈی ایل یونین کی ہڑتال منگل کی شام سے ہی شروع ہو گئی تھی۔ تنخواہ تنازعہ میں جی ڈی ایل یونین نے گزشتہ سال پہلے ہی دو ہڑتالیں بطور تنبیہ کی تھیں، جو مسافر ٹرانسپورٹیشن کے لیے 24 گھنٹے تک چلی تھیں۔ موجودہ ہڑتال کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ جمعہ کی شام 6 بجے تک رہے گی۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈائچے بان نے آخر تک ہڑتال کو قانونی طور سے روکنے کی کوشش کی تھی، لیکن منگل کی شب ایک عدالت نے حکم دیا کہ ہڑتال آگے بڑھ سکتی ہے۔ گزشتہ مہینے کے آخر میں جی ڈی ایل کے اراکین نے تنازعہ کے بعد ہڑتال کرنے کے لیے بڑی تعداد میں ووٹنگ کی تھی۔ یہ ہڑتال کچھ اہم مطالبات کو لے کر کی جا رہی ہے۔ ان میں تنخواہ بڑھانے کے علاوہ اہم مطالبہ یہ ہے کہ تنخواہ کٹوتی کے بغیر شفٹ مزدوروں کے گھنٹوں کو فی ہفتہ 38 سے گھٹا کر 35 گھنٹہ کیا جائے۔ جی ڈی ایل کی دلیل ہے کہ یہ ریلوے کے لیے کام کو مزید پرکشش بنا دے گا اور نئی بھرتیوں کو متوجہ کرنے میں مدد کرے گا، جبکہ ڈائچے بان کا کہنا ہے کہ مطالبہ عملی طور پر پورا نہیں کیا جا سکتا ہے۔

جرمنی کے وزیر ٹرانسپورٹ وولکر ویسنگ نے دونوں فریقین سے بات چیت کرنے کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسا راستہ تلاش کرنا ہوگا جس سے دونوں فریقین ساتھ مل سکیں۔ وزیر محترم نے کہا کہ ’’اس کا مطلب ہے ایک دوسرے سے بات کرنا۔ میں دونوں فریقین سے بات چیت پر لوٹنے کی گزارش کرتا ہوں۔‘‘ حالانکہ یونین چیف کلاس ویسیلسکی نے کہا کہ بہتر تجویز پیش کرنا اب ڈائچے بان پر منحصر ہے۔ اگر جمعہ تک کوئی نئی تجویز نہیں آتی ہے تو ہم بریک لیں گے اور اگلی ہڑتال پر جائیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

فرانس کی یونیورسٹیوں میں طلباء کا غزہ کی حمایت میں احتجاج، پولیس کی کارروائی

  امریکی یونیورسٹیوں کی طرح فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سوربون یونیورسٹی کے قریب درجنوں طلبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ درجنوں افراد نے اس اہم یونیورسٹی کے قریب مظاہرہ میں بڑا فلسطینی پرچم لہرایا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

مسالہ تنازعہ: ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد آسٹریلیا میں بھی جانچ کا فیصلہ، فوڈ ریگولیٹری نے صارفین کو کیا الرٹ

ہندوستان کی مشہور مسالہ کمپنیوں ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے لیے مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد امریکہ میں ان کمپنیوں کے مسالہ کو لے کر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور اب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی فوڈ ریگولیٹری نے اس کی جانچ کا فیصلہ کر ...

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔