تل ابیب کے پولیس چیف کے مستعفی ہونے کے بعد مظاہرین نے شاہراہ بلاک کر دی
یروشلم،6/جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) اسرائیل میں تل ابیب کے پولیس سربراہ کے جبری استعفیٰ کے خلاف ہزاروں لوگوں نے بدھ کو تل ابیب کی مرکزی شاہراہ اور ملک بھر میں دیگر بڑے چوراہوں کو بلاک کر دیا۔ تل ابیب کے ضلعی کمانڈر امی ایشد نے پہلے کہا تھا کہ وہ پولیس کے کام میں نیتن یاہو حکومت کے ارکان کے سیاسی دباؤ کی وجہ سے مستعفی ہو رہے ہیں۔
امی ایشد نے کہا کہ اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر کے ساتھ ان کا اختلاف تھا کہ انہوں نے عدالتی نظام میں تبدیلی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پرضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال سے انکار کر دیا جس کے بعد یہ صورتحال پیدا ہوئی۔
اسرائیلی ٹی وی چینلز پر لائیو نشریات میں مظاہرین کو تل ابیب اور دیگر شہروں کو ملانے والی ایک شاہراہ کو بلاک کرتے اور شاہراہ پر الاؤ جلاتے ہوئے دکھایا گیا۔ مظاہرین وہاں کی سپریم کورٹ کے کچھ اختیارات چھین کر حکومت کو منتقل کرنے کے حکومتی منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
پولیس کی مظاہرین کے ساتھ جھڑپ ہوئی پانی کی بوچھاروں سے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی گئی۔ دیر رات ہائی وے پر ٹریفک بحال ہو گئی۔ پولیس کے ایک بیان کے مطابق ملک بھر میں کم از کم 25 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔ یروشلم میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی نجی رہائش گاہ کے باہر سینکڑوں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔