بھٹکل: پرائیویٹ گاڑیوں کو ٹیکسی کے طور پر استعمال کرنے پر ٹیکسی مالکان ناراض؛ آر ٹی او اور اے سی کو دیا گیا میمورنڈم
بھٹکل 6 /اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل ٹیکسی مالکان اور ٹیکسی ڈرائیوروں پر مشتمل کمیٹی (بھٹکل چالک۔ مالکر سنگھا) نے روڈ ٹرانسپورٹ آفسر (آر ٹی او) اور اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) کو ایک میمورنڈم پیش کرتے ہوئے اس بات پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے کہ بھٹکل میں کئی پرائیویٹ گاڑیوں کو ٹیکسی کے طور پر مسافروں کو بٹھانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ جس کی وجہ سے ٹیکسیوں کو سخت نقصان اُٹھانا پڑرہا ہے۔
سنگھا کے صدر سرفراز، نائب صدر گنیش اور سکریٹری جگدیش کی دستخط کے ساتھ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ بھٹکل میں پرائیویٹ گاڑیوں کو ٹیکسی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اُس میں ٹورسٹوں کو بٹھایا جارہا ہے اور اُن سے کرایہ وصول کیا جارہا ہے، جوبالکل غیر قانونی ہے، اسی طرح بعض آٹو رکشہ والے جن کو مخصوص فاصلوں تک ہی آٹو رکشہ پر مسافروں کو لے جانے کی اجازت ہوتی ہے، وہ مسافروں کو آٹورکشہ پر بٹھاکر دور دراز گاوں اور قصبوں بالخصوص بھٹکل سے شیرور، بیندور، اُڈپی یہاں تک کہ کولوّر اور مینگلور وغیرہ بھی جارہے ہیں، سنگھا نے اپنے میمورنڈم میں اس بات پربھی سخت اعتراض جتایا ہے کہ بھٹکل میں 20 سے 30 ٹیکسیاں ایسی ہیں جنہوں نے وہاٹس ایپ گروپ بناکر سرکار کی طرف سے جاری کئے گئے کرائے سے بھی کم کرائے پر ٹورسٹوں اور مسافروں کو گروپ کی شکل میں لے جاتے ہیں۔سنگھا کی طرف سے آر ٹی او اور اسسٹنٹ کمشنر سے کہا گیا ہے ،کہ اس طرح کے غیر قانونی کاموں کی وجہ سے بھٹکل ٹیکسی اسٹینڈ میں کوئی ٹورسٹ یا مسافر نہیں آرہا ہے اور ٹیکسیاں خالی پڑی رہتی ہیں جس کی وجہ سے ٹیکسیوں کوشدید نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے اور بزنس چوپٹ ہوجانے سے گھر کے اخراجات پورے نہیں ہورہے ہیں۔ سنگھا نے درخواست کی ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے ، سواریوں کے غیر قانونی استعمال کو روکا جائے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔
میمورنڈم پیش کرنے کے موقع پر فیصل، عمران، مبین، سلمان، فیروز، سمیع، پانڈو، فہیم، بابنّا وغیرہ موجود تھے۔