ہجومی تشدد پر سپریم کورٹ کا ایک بارپھر سخت موقف، ماب لنچنگ کیخلاف عرضداشت پر سماعت، مختلف ریاستوں سے طلب کیاجواب

Source: S.O. News Service | Published on 17th April 2024, 11:42 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی17/اپریل (ایس او نیوز/ایجنسی) ملک بھر میں گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں کیخلاف قتل اورہجومی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر سپریم کورٹ نے ایک بار پھر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ عدالت نے  ہجومی تشدد کے سنگین  معاملے میں کئی ریاستی حکومتوں کو کارروائی سے متعلق جواب داخل کرنے کیلئے چھ ہفتے کا وقت دیا ہے۔

 خواتین کی ایک تنظیم  کے ذریعہ  دائر کردہ عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے ریاستی حکومتوں سے جواب طلب کیا ہے۔ عرضی میں ریاستوں کو یہ ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے کہ وہ نام نہاد’ گئو رکشکوں ‘کے ذریعہ مسلمانوں کے خلاف ہجومی تشدد اور لنچنگ کے واقعات میں سپریم کورٹ کے۲۰۱۸ء کے فیصلے کے مطابق فوری کارروائی کریں۔بنچ نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر ریاستوں نے ہجومی تشدد پر اپنا جوابی حلف نامہ داخل نہیں کیا ہے۔ ان ریاستوں سے توقع تھی کہ وہ کم سے کم وقت میں اپناجواب دیںگی کہ انہوں نے ایسے معاملات میں کیا کارروائیاں کی ہیں۔

 قابل ذکرہےکہ سپریم کورٹ ،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا سے وابستہ تنظیم نیشنل فیڈریشن آف انڈین ویمن (این ایف آئی ڈبلیو) کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، تنظیم نے گزشتہ سال مرکز اور مہاراشٹر، اودیشہ ، راجستھان، بہار، مدھیہ کے ڈی جی پی کو نوٹس جاری کرکےجواب طلب کیا  تھا۔سماعت کے دوران، درخواست گزار تنظیم کی طرف سے ایڈوکیٹ نظام پاشا نے کہا کہ مبینہ ہجومی تشدد کا واقعہ مدھیہ پردیش میں پیش آیا تھا، لیکن اس معاملے میں متاثرین کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست کو ماب لنچنگ کے واقعہ سے انکارہے تو پھر تحسین پونا والا کیس میں ۲۰۱۸ء کے فیصلے پر کیسے عمل کیا جا سکتا ہے۔؟واضح رہے کہ پونا والا کیس میں عدالت عظمیٰ نے ریاستوں کو گائے کے تحفظ اور ہجومی تشدد کے واقعات کی جانچ کیلئے کئی ہدایات جاری کی ہیں۔

 بنچ نے مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل سے سوال کیا کہ ایف آئی آر کیسے درج کی گئی اس کی جانچ کئے بغیر کہ یہ گائے کا گوشت ہے یا نہیں؟ اور اس میں ملوث لوگوں کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج نہیں کی گئی۔ بنچ نے مزید کہا کہ کیا آپ کسی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ گائے ذبح کرنےکی ایف آئی آر بغیر تفتیش کے کیسے درج کر سکتے ہیں؟

 عرضداشت گزار تنظیم کے وکیل نظام پاشا نے عدالت کو بتایا کہ ایسا واقعہ ہریانہ میں بھی ہوا ہے۔ یہاں گائے کے گوشت کی اسمگلنگ کا معاملہ درج کیا گیا تھا، ہجومی تشدد کا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ  `ریاست اس بات سے انکار کر رہی ہے کہ موب لنچنگ کا کوئی واقعہ پیش آیا ہے اور متاثرین کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے۔ صرف دو ریاستوں، مدھیہ پردیش اور ہریانہ نے واقعات پر رٹ پٹیشن اور اپنے حلف نامے داخل کئے ہیں، لیکن دیگر ریاستوں نے کوئی حلف نامہ داخل نہیں کیا۔ دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ماب لنچنگ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔جسٹس کمار نے پاشا سے کہا کہ درخواستوں میں تمام واقعات کا ذکر کیا جائے۔

 سینئر وکیل ارچنا پاٹھک ڈیو نے ریاست کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ رٹ پٹیشن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ہجومی تشدد کے واقعات مسلمانوں کے ساتھ ہوتے ہیں، اس دوسرے مذاہب کے لوگوں کی ماب لنچنگ کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس اعتراض  اور سوال کے جواب میں پاشا نے کہا کہ یہ معاشرے کی افسوسناک حقیقت ہے اور مخصوص برادریوں کے خلاف ہونے والے واقعات کو بھی عدالت کے سامنے لایا جا سکتا ہے۔اس پربنچ نے ان سے کہا کہ وہ اپنے دلائل میں تحمل کا مظاہرہ کریں اور مذہب کی بنیاد پر واقعات میں  شامل  نہ ہوں،ہمیں بڑے مقصد پر توجہ دینی چاہیے۔ سپریم کورٹ نے گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ ریاستیں  ہجومی تشدد کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اپنا جواب داخل کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

سماجوادی کے باغی ارکان اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کے لیے اکھلیش یادو اسپیکر کو لکھیں گے خط

راجیہ سبھا انتخاب سے قبل سماجوادی پارٹی کے جن ارکان اسمبلی نے اعلانیہ طور پر بی جے پی کے حق میں کراس ووٹنگ کی تھی، ان کے خلاف پارٹی اب ایکشن لینے جا رہی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اعلان کیا ہے کہ ان باغیوں کی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کے لیے وہ اسمبلی کے اسپیکر ...

اگنی ویروں کو اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کی پولیس میں ملے گا ریزرویشن، وزرائے اعلیٰ نے کیا اعلان

آج پورا ملک ’کارگل وجئے دیوس‘ یعنی یومِ فتح کارگل منا رہا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے سبھی ریاستوں سے اپیل کی تھی کہ اپنے یہاں پولیس اور مسلح افواج کی بھرتی میں اگنی ویروں کو ریزرویشن دیں۔ اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کی حکومت نے اس معاملے میں فوری رد عمل ظاہر کرتے ...

پرائمری اور اَپر پرائمری اسکولوں کی طالبات بڑی تعداد میں ہو رہیں ڈراپ آؤٹ، مرکزی حکومت نے دی جانکاری

مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مطلع کیا ہے کہ 2019 سے 2022 کے درمیان پرائمری اور اَپر پرائمری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کی ایک بڑی تعداد نے ڈراپ آؤٹ کیا ہے، یعنی تعلیم کو خیر باد کہہ دیا ہے۔ یہ جانکاری راجیہ سبھا میں سی پی آئی رکن سندوش ...

کانوڑ کے راستہ پر کسی کو ’نیم پلیٹ‘ لگانے کے لئے مجبور نہیں کیا جا سکتا، عبوری روک جاری رہے گی: سپریم کورٹ

کانوڑ یاترا کے راستہ کی تمام دکانوں پر نیم پلیٹ نصب کئے جانے کے معاملہ پر جمعہ کو سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ یوپی حکومت کے فیصلے پر عبوری روک برقرار رہے گی۔

دہلی: شدید بارش کے بعد راجدھانی کا برا حال، سڑکوں پر بھرا پانی، لوگوں کو مشکلات کا سامنا

  ملک کی راجدھانی دہلی میں دیر رات اور صبح ہوئی موسلادھار بارش کے بعد لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ راجدھانی کے کئی علاقوں میں پانی بھر گیا۔ دہلی کے کئی علاقوں کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہیں، جن میں ہر سو پانی ہی پانی نظر آ رہا ہے۔ شدید بارش کے بعد متعدد سڑکیں زیر آب آ گئیں۔

ممبئی میں بارش کا اثر، 29 جولائی سے 10 فیصد پانی کٹوتی کا فیصلہ واپس لے گی بی ایم سی

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اعلان کیا کہ وہ 29 جولائی سے شہر میں پانی کی 10 فیصد کٹوتی کا فیصلہ واپس لے رہی ہے۔ بی ایم سی نے اس کی وجہ بھاری بارش بتائی ہے جس کی وجہ سے ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی بیشترجھیلیں بھر گئی ہیں۔ ممبئی میں سات جھیلوں سے پانی کی سپلائی ہوتی ...