تعلیمی اداروں میں یکساں ڈریس کوڈ کے مطالبہ پر دائر عرضی خارج
نئی دہلی، 17؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) حجاب پر سنوائی کے دوران بی جے پی کے ہمدرد اشونی اپادھیائے کے بیٹے نکھل اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ تعلیمی اداروں میں یکساں ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے، تاہم عدالت عظمیٰ نے ان کی اس عرضی کو خارج کر دیا اور اس پر سنوائی کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ حجاب معاملہ کی سنوائی کر رہے جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے اس معاملہ پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا معاملہ نہیں جسے عدالت میں لایا جائے۔ نکھل اپادھیائے کے وکیل گوررو بھاٹیہ نے بنچ کو یہ کہہ کر قائل کرنے کی کوشش کی یہ ایک آئینی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی جائے کہ ان تمام تعلیمی اداروں میں جو حکومتوں سے تسلیم شدہ ہیں ان میں یکساں ڈریس کوڈ نافذ کیا جائے تاکہ ملک میں مساوات اور سماجی اتحاد کو یقینی بنایا جا سکے۔
عدالت عظمیٰ میں کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف بحث جاری ہے جس میں معروف وکلاء اپنی رائے پیش کر رہے ہیں۔ کرناٹک کے اس معاملہ کی وجہ سے اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی ہزاروں طالبات کی تعلیم بری طرح متاثر ہورہی ہے۔