بھٹکل نیشنل ہائی وے پرتیز رفتار کار زیرتعمیر ڈیوائیڈر سے ٹکراگئی؛ آئی آر بی کی لاپرواہی کو ذمہ دار ٹہراتےہوئے عوام نے کیا احتجاج

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 30th March 2024, 2:43 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 30 مارچ (ایس او نیوز)  تیزرفتار کاربھٹکل نیشنل ہائی وے پر زیر تعمیر ڈیوائیڈرسے ٹکرانے کے نتیجے میں کار پر سوار چار لوگ بال بال بچ گئے، البتہ کار کے اگلے حصے کو شدید نقصان پہنچا ۔ کار کنداپور سے بھٹکل کے گُلمی  ہوتے ہوئے مرڈیشور جارہی تھی۔ حادثہ بھٹکل جے ایم ایف سی کورٹ کے سامنے جمعہ کی شب قریب گیارہ بجے پیش آیا۔

کار پر سوار کنداپور سے تعلق رکھنے والے  چار لوگ مُنیفا بانو (18)، زُبیدہ بانو (40) کو تھوڑی بہت چوٹ آئی تھی جنہیں بھٹکل سرکاری اسپتال لے جاکر مرہم پٹی کرائی گئی ہے، البتہ کار ڈرائیور عمر توصیف اور ابراہیم  محفوظ رہ گئے۔ ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے   ابراہیم نے  بتایا کہ نیشنل ہائی وے پر ایسا اندھیرا ہے کہ سامنے کچھ نظر نہیں آتا،  بالخصوص کورٹ کے سامنے جہاں ڈیوائیڈر کا تعمیراتی کام چل رہا ہے، وہاں کسی قسم کا کوئی سائن  بورڈ نہیں ہے، نہ ہی لائٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس نے بتایا کہ ڈیوائیڈر سے ٹکراتے ہی کار کے  ائیربیگ کھل گئے، جس کی وجہ سے ہم سبھی لوگ بال بال بچ گئے۔

حادثے کے فوری بعد جائے وقوع پر لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہاں اس قدر اندھیرا ہے اور زیر تعمیرڈیوائیڈر کے تعلق سے  کسی بھی طرح کا ہدایتی  بورڈ یا   کسی بھی طرح کا سائن بورڈ نہ ہونے سے گذشتہ دوتین دنوں سے رات کے اوقات میں حادثات پیش آرہے ہیں، بالخصوص  اسکوٹر اور بائک؛ ڈیوائیڈر سے  ٹکرا نے کے واقعات پیش آرہے ہیں جس کے نتیجے میں لوگ زخمی ہورہے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ  آج یہاں کار کی ٹکر ہوئی ہے جس کی وجہ سے حادثہ لوگوں کی نظروں میں آگیا ہے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ  یہ تو اچھا ہوا کہ کار کے ائیربیگ کھل گئے، ورنہ حادثہ جان لیوا ثابت ہوسکتا تھا۔

کچھ دیر بعد جب ہائی وے تعمیر کرنے والی کمپنی ' آئی آر بی'  کی کرین جائے وقوع پر پہنچی اور  پولس کی موجودگی میں ڈیوائیڈر کے اندر گھسی ہوئی کار کو ہٹانے کےلئے آگے بڑھی تو  ناراض عوام نے یہ کہہ کر کرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا کہ پہلے آئی آر بی کمپنی کےآفسر  کو جائےوقوع پر بلایا جائے۔ جب تک وہ خود جائے وقوع پر پہنچ کر  جائزہ نہیں لے گا اور اپنی کمپنی کی طرف سے ہورہی  لاپرواہی کا  مشاہدہ نہیں کرے گا، ہم یہاں سے کار کو ہٹانے نہیں دیں گے۔ عوام نے پولس کو بتایا کہ اگر آئی آر بی کمپنی کا انجینئر یا آفسر  نہیں آئے گا تو ہم ہائی وے کو   بلاک کرنے سے بھی  دریغ نہیں کریں گے۔

رپورٹ تحریر کئے جانے تک رات قریب ایک بجے تک عوام کی بڑی تعداد جائے حادثہ پر ہی موجود تھی اور لوگ  کار کو وہاں سے ہٹانے نہ دینے  کی اپنی ضد پر آڑے ہوئے تھے۔ بھٹکل ٹاون پولس تھانہ سے  پی ایس آئی اور دیگر پولس اہلکار بھی موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل ٹی ایم سی میں گرما گرم بحث : گیس اسٹیشن کے لئے نو آبجکشن لیٹر منسوخ کرنے کا مطالبہ

شہر کے سنڈے مارکیٹ روڈ پر ایل پی جی بنک قائم کرنے کے لئے ٹی ایم سی ایڈمنسٹریٹر اور اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا کی طرف سے جو نو آبجکشن لیٹر ضلع ڈپٹی کمشنر کو بھیجا گیا ہے اس پر ٹاون میونسپل کاونسل کی میٹنگ میں گرما گرم بحث ہوئی اور اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔

بھٹکل انجمن کی پانچ نئی اسکول بسوں کا افتتاح

نجمن حامئی مسلمین  بھٹکل کے    تعلیمی اداروں کے لئے آج جمعرات کو 5 نئی اسکول بسوں کا افتتاح  عمل میں آیا، اس موقع پر  انجمن کے صدر  یونس قاضیا، جنرل سکریٹری  اسحاق شاہ بندری ، سابق جنرل سکریٹری صدیق اسماعیل سمیت کئی دیگر  عہدیداران واراکین انتظامیہ موجود تھے۔

انکولہ چٹان کھسکنے کا معاملہ: فوت شدہ خاتون کی آخری رسومات میں تعاون کرنے والے مینگلور کے صحافیوں کی ڈی سی نے کی تہنیت

دکشن کنڑا ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن نے انکولہ کے شیرور میں چٹان کھسکنے کے بعد ملبے کے اندر دب کر ہلاک ہونے والی خاتون کی آخری رسومات انجام دینے میں تعاون کرنے والے مینگلورو کے صحافیوں کی انسانیت نوازی کو سراہا اور ان کی تہنیت کی

ہوناور کے شراوتی کنارے بسنے والوں کے لئے جاری ہوا الرٹ؛ لنگن مکی میں بڑھ گئی پانی کی سطح

ہوناور میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں لنگن مکّی آبی ذخیرے میں پانی کی سطح خطرے کے نشان کی طرف بڑھنے لگی ہے جس کی وجہ سے شراوتی ندی کے دونوں کناروں پر بسنے والوں کے چوکنا رہنےکا پہلا الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔