بی جے پی ایک بار بیلٹ پیپر کے ذریعے الیکشن کرانے کی ہمت تو دکھائے: سنجے راؤت
ممبئی، 2/ اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) شیوسینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے ای وی ایم کے حوالے سے بی جے پی پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہم ای وی ایم کو جمہوریت نہیں مانتے۔ اس سے ہم کو نہیں معلوم ہوتا کہ ہم نے کس کو ووٹ دیا ہے۔ بیلٹ پیپر میں ہم کو پتہ رہتا ہے کہ ہم نے کسے ووٹ دیا ہے۔ ہم نے کہا تھا کہ بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات ہوں لیکن بی جے پی ہماری بات نہیں سنتی۔ کئی بڑے ممالک میں بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات ہوتے ہیں۔‘‘
سنجے راؤت نے مزید کہا ہے کہ ’’بی جے پی ایک بار بیلٹ پیپر کے ذریعے الیکشن کرانے کی ہمت تو دکھائے۔ آخر بی جے پی کو ای وی ایم سے اتنا پیار کیوں ہے؟ کیا بی جے پی ای وی ایم کے ذریعے کوئی گھوٹالہ کرنا چاہتی ہے؟‘‘ واضح رہے کہ سنجے راؤت نے چند ماہ قبل بھی ای وی ایم پر سوال اٹھائے تھے۔ گزشتہ سال سنجے راوت نے مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی کو نشانہ بنایا تھا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر نے کہا تھا کہ ایم پی، چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بی جے پی کی جیت عوامی حمایت کی نہیں بلکہ ’ای وی ایم مینڈیٹ‘ کی عکاسی کرتی ہے۔
سنجے راؤت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’انتخابی نتائج غیر متوقع اور حیران کن ہیں لیکن ہم جمہوری عمل کا احترام کرتے ہیں۔ اگر مینڈیٹ آپ کی پارٹی کے خلاف جائے تو بھی آپ کو اسے قبول کرنا ہوتا ہے۔ مگر مدھیہ پردیش کے نتائج نہ صرف چونکا والے ہیں بلکہ شاکنگ بھی ہیں۔ چار میں سے تین ریاستوں کے انتخابی نتائج کو ای وی ایم مینڈیٹ کے طور پر سمجھا جانا چاہئے اور اسے اسی طرح قبول بھی کیا جانا چاہئے۔‘‘ اس وقت بھی سنجے راوت نے یہی بیان دہرایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’میں انہیں (بی جے پی) کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ بیلٹ پیپر کے ذریعے الیکشن کرائیں اور پھر ہم نتائج دیکھیں۔‘‘