ہنڈن برگ معاملہ: ’ایس ای بی آئی کو دوسرا ایس بی آئی نہیں بنانا چاہئے‘، جے رام رمیش

Source: S.O. News Service | Published on 3rd April 2024, 4:02 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 3/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ہنڈن برگ رپورٹ معاملے میں ایک بار پھر ایس ای بی آئی پر سوال اٹھائے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر انہوں نے لکھا ہے کہ ’’گزشتہ سال ہنڈن برگ کی رپورٹ میں موڈانی گروپ کے خلاف اسٹاک میں ہیرا پھیری اور سیکیورٹیز قوانین کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔ ایس ای بی آئی کو ان الزامات پر 14 اگست 2023 تک رپورٹ پیش کرنی تھی۔ توسیع کے بار بار مطالبات کے بعد سپریم کورٹ نے ایس ای بی آئی کو آج 3 اپریل 2024 تک کا وقت دیا تھا۔ ہمیں امید ہے کہ ایس ای بی آئی آج اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گا۔ وہ انتخابات کی تاریخ سے آگے تک وقت بڑھانے کے لیے کوئی اور ایکسٹنشن نہیں مانگے گا۔‘‘

جے رام رمیش نے مزید کہا ہے کہ ’’ایس ای بی آئی کو دوسرا ایس بی آئی نہیں بننا چاہیے۔ اسے وہی غلطی نہیں دہرانی چاہیے۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ایس ای بی آئی کا دائرہ اختیار محدود ہے، صرف جے پی سی ہی موڈانی گھوٹالے کی سچائی کو پوری طرح سے بے نقاب کر سکتی ہے۔ ’ہم اڈانی کے ہیں کون‘ (HAHK) سیریز کے تحت وزیر اعظم سے پوچھے گئے 100 سوالات کی سیریز میں ہم نے مسلسل جے پی سی کا مطالبہ کیا تھا۔ آئندہ 3 ماہ کے بعد جے پی سی ایک حقیقت ہوگی۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ سال 24 جنوری کو امریکی شارٹ سیلنگ فرم ہنڈن برگ نے اڈانی گروپ کے خلاف کئی سنگین الزامات لگائے تھے۔ اڈانی گروپ نے ان الزامات کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا تھا لیکن اس کے بعد اڈانی گروپ کو بڑا جھٹکا لگا تھا۔ اڈانی گروپ کی تمام کمپنیوں کے شیئر بہت نیچے گر گئے تھے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اس حوالے سے حکومت پر الزام عائد کیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی تحقیق کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

پولنگ مراکز اور ووٹروں کے معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی

سپریم کورٹ نے پیر کے روز الیکشن کمیشن سے ایک مفاد عامہ عرضی پر جواب طلب کیا، جس میں ہر پولنگ مرکز پر ووٹروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 1200 سے بڑھا کر 1500 کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت نے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ ...

کسانوں کا ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ پر اصرار، بیریکیڈنگ توڑ کر پیش قدمی، آر اے ایف نے دیا جواب

کسان اپنے مطالبات کے تحت ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ کے ارادے پر قائم ہیں اور آج غیر معمولی عزم کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سخت حفاظتی انتظامات، بھاری بیریکیڈنگ اور دیگر رکاوٹوں کے باوجود مظاہرین نے نوئیڈا کے ’دلت پریرنا استھل‘ پر لگائے گئے بیریکیڈس کو توڑتے ہوئے دہلی کی طرف پیش قدمی کی۔ ...

’سنبھل‘ اور ’اڈانی‘ کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ، دونوں ایوانوں کی کارروائی دن بھر معطل

پارلیمنٹ میں آج ایک بار پھر سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے سمیت دیگر اہم موضوعات پر بحث کرانے کا مطالبہ زور و شور سے کیا گیا۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ان معاملات پر جواب طلبی کی، لیکن حکومت کی طرف سے ان مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ نتیجتاً اپوزیشن اراکین نے لوک سبھا ...

کاٹنے اور تقسیم کرنے کا کام صرف بی جے پی کرتی ہے: ملکارجن کھرگے

کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو درگاہ کے نیچے شیولنگ کی موجودگی سے متعلق تنازعہ پر آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ یہ سب کی حفاظت کی بات کرتی ہے لیکن سچ یہ ہے کہ بی جے پی اور اس کا نظریہ نہ صرف کاٹنے بلکہ بانٹنے کا بھی کام کرتا ہے۔

ملک میں کسی بھی وقت خانہ جنگی ہو سکتی ہے، میں خوفزدہ ہوں: سماجوادی رکن اسمبلی جے کشن ساہو کا بیان

غازی پور ضلع میں اتوار کے روز ضلع پنچایت ہال میں آئین بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں سماج وادی پارٹی کے رہنما، ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں غازی پور کے صدر اسمبلی کے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی جے کشن ساہو نے بھی شرکت کی اور اسٹیج سے ...

دسمبر کے آغاز کے ساتھ دہلی کی ہوا صاف، ایک ماہ بعد اے کیو آئی 300 سے نیچے پہنچا

دہلی کے باشندوں کے لیے فضائی آلودگی کے حوالے سے کچھ راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ 32 دنوں کے طویل انتظار کے بعد یکم دسمبر کو پہلی بار دہلی کی ہوا 'انتہائی خراب' سے کم ہو کر 'خراب' اے کیو آئی زمرے میں آئی ہے۔ 29 اکتوبر کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 300 سے نیچے ...