دسمبر 7 سے شروع ہونے والے سرمائی اجلاس سے قبل ہی اپوزیشن پارٹیوں نے مرکز کے سامنے رکھے اہم مطالبات؛ کل جماعتی میٹنگ میں اہم باتوں پر ہوا تبادلہ خیال
نئی دہلی 6 ڈسمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) بدھ یعنی 7 دسمبر سے شروع ہوکر 29 دسمبر کو ختم ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے ہی مرکزی حکومت نے کل جماعتی میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو منگل کو منعقد ہوا۔
میٹنگ میں مرکزی وزیر دفاع اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ راجناتھ سنگھ، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے اور ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن سمیت کئی سینئر لیڈران نے شرکت کی۔کل جماعتی میٹنگ میں مرکز کی طرف سے نمائندگی راجناتھ سنگھ اور راجیہ سبھا میں ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے کی۔ اس دوران کئی اہم باتوں پر تبادلہ خیال ہوا۔ مثلاً دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کو بہتر ماحول میں چلانے کو لے کر بات چیت ہوئی اور اپوزیشن پارٹی سے جڑے لیڈروں نے مرکز کے سامنے کچھ اہم مطالبات بھی رکھے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق میٹنگ کے دوران کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکارجن کھڑگے نے الیکشن کمشنر کی تقرری صرف ایک دن میں کرنے، ای ڈبلیو ایس کوٹہ اور بے روزگاری پر بحث کرانے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ ان کے علاوہ ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈیریک او برائن نے مہنگائی، بے روزگاری، ایجنسیوں کے مبینہ غلط استعمال اور ریاستوں کی معاشی ناکہ بندی پر بحث کرانے مرکز سے گزارش کی۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو اہم مسائل اٹھانے کی اجازت دینی چاہیے۔
اپوزیشن پارٹیوں کی باتیں سننے کے بعد پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ’’ہم ہر ایشو پر بحث کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اپوزیشن کی طرف سے کچھ مشورے آئے ہیں جس پر غور کیا جائے گا۔ اسپیکر اور چیئرمین کی اجازت کے بعد ہی بحث ہوگی۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ آج حکومت کی طرف سے طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ کے دوران 47 پارٹیوں میں سے 31 پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ کو حوصلہ بخش قرار دیا جا رہا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ سرمائی اجلاس میں عوامی مسائل پر سیر حاصل بحث دیکھنے کو ملے گی۔