بھٹکل میں 'ریت مافیا' کا دربار - تعلقہ انتظامیہ خاموش - عوام بے بس اور لاچار

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 24th February 2024, 2:19 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 24 / فروری (ایس او نیوز) بھٹکل میں تعلقہ انتظامیہ کی خاموشی کی وجہ سے تعلقہ کے گورٹے، بیلکے، جالی، مُنڈلی نستار، بئیلور جیسے علاقوں میں ساحل سے ریت جیسی سمندری دولت لوٹنے کا کام 'ریت مافیا' کی طرف سے بلا روک ٹوک جاری ہے اور مقامی عوام پریشانی اور بے بسی و لاچاری سے یہ سب دیکھنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔

    یہ بات آسانی سے نوٹ کی جا سکتی ہے کہ بعض علاقوں میں آدھی رات کو دو اور تین بجے کے وقت ساحلوں کی ریت  کو لاریوں میں بھرا جاتا ہے  اور  بے خوف ہو کر دن دہاڑے ساحلوں سے ریت اٹھانے کا کام جاری رہتا ہے ۔ کہیں راستوں پر نگرانی کرنے کے لئے کچھ افراد تعینات ہوتے ہیں اور کبھی لاریوں کے آگے پیچھے کاروں کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جاتا ہے ۔ 

    اس غیر قانونی اور غیر سائنٹفک طریقے پر ریت نکالنے اور چرانے کی وجہ سے ساحلی علاقوں میں کٹا و سے بچنے کے لئے جو پتھروں کی دیواریں بنائی گئی ہیں وہ اپنے آپ کھسکنے لگتی ہیں اور سمندر کی موجیں مزید ساحلی کناروں کو کاٹنے لگتی ہیں ۔ اس سے وہاں بسنے والے عام لوگوں اور مچھیروں کے گھر ، مکانات ، زندگی سب کچھ خطرے میں پڑ جاتی ہے ۔ اس کے خلاف مقامی عوام ہر کسی سے شکایت کر رہے ہیں ، مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ گرام پنچایت، ولیج اکاونٹنٹ، تحصیلدار، اسسٹنٹ کمشنر، ڈپٹی کمشنر سب کے سب اس 'ریت مافیا' کی لوٹ پر پوری طرح خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔ اگر ہم اس معاملے میں افسران سے زیادہ شکایت کریں تو کسی نہ کسی معاملے پر ہم لوگوں کو ہی نشانہ بنا کر ہراساں کیا جاتا ہے ۔ بعض نچلی سطح کے افسران تو ہمیں صلاح دیتے ہیں کہ یہ سب ہمارے ہی لوگ ہیں، اس لئے آپ لوگ بھی اس کو نظر انداز کریں ۔ 

    بیلکے گرام پنچایت کے رکن وامن موگیر نے بتایا کہ گورٹے علاقے سے مسلسل ریت کی لوٹ ہو رہی ہے ۔ عوامی مفاد اور تحفظ کے مقصد سے اس پر روک لگانے کے لئے گرام پنچایت سے لے کر تحصیلدار تک کو درخواستیں دی گئیں ۔ لیکن کوئی بھی اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے ۔ 

    بتایا جاتا ہے کہ دو دن قبل رات کے وقت گورٹے میں بعض مقامی لوگوں نے ریت بھری ہوئی لاری کو راستے میں روک لیا ۔ مگر لاری ڈرائیور اور ادھر اُدھر نگرانی کرنے پر مامور اس کے ساتھی مقامی لوگوں پر ہی چڑھ دوڑے ۔ دھمکیاں دیں ۔ موبائل چھیننے اور اس میں موجود کلپ کو ضائع کرنے کی کوشش کی ۔ یہ سب اس  لئے ہو رہا ہے کیونکہ بعض منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے ریت مافیا کو پوری طرح کمک مل رہی ہے ۔ ایسے میں عوام کریں تو  کیا کریں والا معاملہ بن گیا ہے !

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی اُمیدوار صرف مودی کے نام پرووٹ مانگ رہے ہیں،بھٹکل سمیت کرناٹک کی 20 سے زائد سیٹوں پرہماری جیت یقینی؛ کانگریس ترجمان کا بیان

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی    ترقی کے نام پر یا حلقہ کے مسائل کو حل کرنے کے نام پر  عوام سے  ووٹ نہیں مانگ رہی ہے   بلکہ مودی کے نام پر ووٹ مانگ رہی  ہے۔ بی جے پی کے پاس ڈیولپمنٹ کا کوئی منصوبہ نہیں ہے،  وہ صرف ذات پات، ہندو مسلم منافرت اور جھوٹے اور نفرتی بیانات کے ذریعے  ...

اُترکنڑا کے عازمین حج کے لئے بھٹکل میں فراہم کی گئی ویکسین کی سہولت؛ سفر حج پر ضلع سے روانہ ہوں گے 220 لوگ

ضلع اُترکنڑا کے عازمین حج کے لئے جمعرات کو بھٹکل تنظیم ہال میں ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی، جس کے لئے تنطیم کی طرف سے ضلع حج کمیٹی کی جانب سے تمام عازمین کو ویکسین کے لئے بھٹکل تنظیم آفس پہنچنے  کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔

ہبلی میں منعقدہ انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن کا شاندار پرفارمینس؛ دوسرا مقام حاصل کرنے میں کامیاب

ہبلی میں منعقدہ کرناٹکا یونیورسٹی دھارواڑ (کے یو ڈی) سکینڈ زون انٹرکالج کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھٹکل انجمن انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ کمپوٹر اپلیکشن (AIMCA) نے شاندارپرفارمینس پیش کرتے ہوئے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔

بھٹکل : کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ویرپّا موئیلی نے وزیراعظم مودی کو قرار دیا بدھو؛ شکست کے خوف کی وجہ سے بول رہے ہیں جھوٹ پر جھوٹ

  وزیر اعظم نریندر مودی کو بدھو قرار دیتے ہوئے  کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر  ویرپّا موئیلی نے  کہا کہ شکست کے  خوف سے مودی جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ بھٹکل میں  کانگریس کے  حق میں انتخابی پرچار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے  موئیلی نے کہا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی ...

لوک سبھا انتخابات کو لے کر بھٹکل کے ووٹروں میں بیداری پیدا کرنے شرالی میں چلائی گئی دستخطی مہم

اُترکنڑا لوک سبھا انتخابات میں زیادہ سے زیادہ پولنگ کو یقینی بنانے کے تعلق سے ضلع کے تمام تعلقہ جات میں ووٹنگ بیداری مہم چلائی جارہی ہے، اسی طرح کی ایک ووٹنگ دستخطی مہم پیر کو تعلقہ کے شرالی میں چلائی گئی۔