منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

Source: S.O. News Service | Published on 27th March 2024, 10:47 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

منگلورو ،27 / مارچ (ایس او نیوز) 'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔
    
انہوں نے وزیر اعظم نریندرا مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے ملک میں مہا پربھو نے 'تم چندہ دے دو، میں دھندا دیتا ہوں' جیسی پالیسی اپنائی ہے ۔ اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں ای ڈی کے ذریعے سزا دی جاتی ہے ۔ اس کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ آنے والے دنوں میں کیا حالت ہونے والی اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔
    
پرکاش راج نے کہا کہ مجھے ای ڈی کے چھاپے سے ڈرانے کی کوشش کی گئی ۔ میں ان سب چیزوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں ۔ میری سچائی اور حق پرستی پر سوال اٹھانا ممکن ہی نہیں ہے ۔ میں نے کبھی اپنا سر جھکانے لائق کام کیا ہی نہیں ہے ۔ میں کسی بھی پارٹی کا کارکن نہیں ہوں ۔ صرف عوام کی حمایت میں کھڑا ہوں ۔ 
    
انہوں نے کہا کہ 'جاگو کرناٹکا' تنظیم نے گزشتہ الیکشن کے موقع  پر اُس وقت کی بی جے پی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو اجاگر کرنے میں کامیاب ہوئی تھی اور وہ حکومت اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھی تھی ۔ 
    
'جاگو کرناٹکا' کے ریاستی لیڈر کے ایل اشوک نے کہا کہ پارلیمانی الیکشن کے لئے ابھی 30 دن باقی ہیں ۔ یہ ایک جنگ ہے ۔ اس جنگ عظیم کو جیتنے کی امید کے ساتھ ہم لوگ جلسے منعقد کر رہے ہیں ۔ آنے والے الیکشن میں اتر پردیش ، راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش میں بی جے پی جیت سکتی ہے ۔ لیکن بقیہ ریاستوں میں ان کے لئے مشکل ہوگی ۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ بہار، مہا راشٹرا، مغربی بنگال، کرناٹکا میں ہم کس طرح انہیں روکنے میں تعاون کر سکتے ہیں ۔ 
    
انہوں نے کہا کہ اس وقت سروے کے مطابق کرناٹکا میں 17 سیٹوں پر کانگریس کو جیت مل سکتی ہے ۔ دکشن کنڑا میں سخت مقابلہ ہوگا ۔ اس حلقے میں کانگریسی امیدوار کی جیت کے لئے محنت کرنی ہوگی ۔ شیموگہ میں بھی بڑی تبدیلی ہونے والی ہے ۔ 
    
'جاگو کرناٹکا' تنظیم کے تعلق سے آشیرواد ٹریننگ سینٹر کے ڈائریکٹر فادر ارون لوئیس نے کہا کہ اس تنظیم کو قائم ہوئے 14 مہینے گزرے ہیں ۔ ابتدا میں 30 اداروں کو اکٹھا کرکے سوچ بچار کیا گیا تھا ۔ کرناٹکا میں اس کا اچھا نتیجہ نکلا ۔ اڈپی میں سمپوزیم کے وقت 17 ہزار افراد جمع ہوئے تھے ۔ اس سے ہمارے حوصلے بلند ہوئے ۔ کرناٹکا سے بی جے پی کو نکال باہر کرنے کے مقصد سے ہم نے قدم بڑھائے تھے ۔ تبدیلی کے لئے ہم نے 103 حلقوں کو نشانہ بنایا تھا اس میں سے 73 حلقوں میں ہمیں کامیابی ملی ۔ جس میں 69 کانگریسی اور 4 جے ڈی ایس امیدوار تھے ۔ آنے والے الیکشن کے لئے بھی ہم نے گزشتہ 8 مہینوں سے تیاریاں شروع کی ہیں ۔ 
    
اس موقع پر بولتے ہوئے یاسین شیرور نے کہا کہ 'جاگو کرناٹکا' کوئی سیاسی تنظیم یا کسی بھی سیاسی تنظیم کی ترجمانی کرنے والا ادارہ نہیں ہے ۔ یہ ایک عوام دوست ادارہ ہے ۔ مشہور دانشور لولاکشھ، سیاسی لیڈر پی وی موہن، جماعت اسلامی ہند کے ریاستی قائد محمد کنہی وغیرہ نے اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے کہا :  ڈکیتی سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے  سائبر فراڈ  

اتر کنڑا ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی پولیس ٹریننگ شعبے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آلوک کمار نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر انجام دئے جانے والے سائبر فراڈ کا معاملہ ڈکیتی سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے ۔ 

یہ کون بچھا رہا ہے نفرت کا جال، کیا کرناٹک فرقہ وارانہ سیاست کا اکھاڑا بن چکا ہے؟۔۔۔۔۔از: عبدالحلیم منصور

کرناٹک، جو کبھی ہندوستان کی ثقافتی تنوع، مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی ایک جیتی جاگتی مثال سمجھا جاتا تھا، آج ایک ایسی صورت حال کا شکار ہے جو نہ صرف اس کی تاریخی وراثت پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے بلکہ اس کے معاشرتی و سیاسی استحکام کے لیے بھی ایک سنگین چیلنج بن چکی ہے۔ یہ سوال کہ ...

قوم کا استحصال ۔۔ لیڈروں کا کمال ۔۔۔۔۔ از قلم : مدثر احمد شیموگہ

گذشتہ دنوں کرناٹک حکومت نےہبلی میں توہین رسالت ﷺ کے تعلق سے ہونے والے فسادات میں ملوث ہونے کا الزام جھیل رہے کئی نوجوانوں کے مقدموں کو واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا ، اس فیصلے کو ریاستی حکومت نے ایسے ہی نہیں کیا بلکہ ہبلی کی انجمن کمیٹی کی جانب سے مسلسل کی جانے والی جدوجہد اس ...

کرناٹک بورڈ نے 2025 کے پی یو سی سال دوم اور ایس ایس ایل سی امتحانات کا ٹائم ٹیبل جاری کیا، تفصیلات ویب سائٹس پر دستیاب

کرناٹک اسکول ایگزامینیشن اینڈ ایویلیوایشن بورڈ (KSEAB) نے 2025 کے لیے 2nd PUC اور SSLC کے امتحانات کا ٹائم ٹیبل جاری کر دیا ہے۔ یہ ٹائم ٹیبل KSEAB کی سرکاری ویب سائٹس kseab.karnataka.gov.in اور pue.karnataka.gov.in پر دستیاب ہے۔ کرناٹک کے 2nd PUC امتحانات یکم مارچ سے شروع ہوں گے اور 19 مارچ تک جاری رہیں گے، جبکہ ...

آئینہ دکھا تو رہے ہیں، مگر دھندلا سا ہے،ای وی ایم: جمہوریت کی حقیقت یا ایک بڑا تنازع؟۔۔۔۔۔از : عبدالحلیم منصور

بھارت، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر جانا جاتا ہے، اپنے انتخابی نظام میں ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) کے استعمال کو لے کر طویل عرصے سے متنازعہ رہا ہے۔ ای وی ایم کے استعمال کو جہاں ایک طرف انتخابی عمل کی شفافیت اور تیزی کے دعوے کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، وہیں دوسری طرف اس کے ...