بھٹکل 11 / فروری (ایس او نیوز) بھٹکل ٹاون میونسپل کو نسل کا درجہ بڑھاتے ہوئے اسے سٹی میونسپل کونسل میں تبدیل کرنے کے لئے مقامی ایم ایل اے اور ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا نے کوشش شروع کردی ہے جس کے بعداس پر مثبت اور منفی بحث کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ وزیر منکال وئیدیا نے 12 جنوری کو وزیر برائے شہری ترقی بی ایس سُریش کے نام ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ " سال 2011 کی مردم شماری کے مطابق بھٹکل میں 32 ہزار، جالی میں 19 ہزار اور ہیبلے گرام پنچایت علاقے میں 19 ہزار کی آبادی تھی ۔اس وقت ان تینوں علاقے کی آبادی 75 ہزار سے زائد ہے ۔ اس لئے بھٹکل ٹاون میونسپل کونسل، جالی پٹن پنچایت اور ہیبلے گرام پنچایت کے علاقوں کو ملا کر 'بھٹکل سٹی میونسپل کونسل' تشکیل دینا مناسب ہوگا ۔"
مگر اس میں بی جے پی کو مسلمانوں کی خوشامد والی سیاست نظر آ گئی ۔ بی جے پی بھٹکل تعلقہ یونٹ کے صدر سبرایا دیواڈیگا نے شوشہ چھوڑتے ہوئے کہا کہ " بھٹکل سٹی میونسپل کونسل (سی ایم سی) بنانے کے لئے صرف مسلمانوں کی اکثریت والے علاقوں کو جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ یہ بھٹکل ٹی ایم سی اور جالی پٹن پنچایت پر اپنی گرفت رکھنے والی تنظیم (مجلس اصلاح و تنظیم) کو اقتدار دلانے اور انہیں اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش ہے ۔ منکال وئیدیا نے اسمبلی الیکشن سے قبل تنظیم اور طبقے کے ساتھ جو خفیہ معاہدہ کیا تھا یہ اسی کا نتیجہ ہے ۔"
دوسری طرف وزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ بھٹکل سٹی میونسپل کونسل بننے سے یہاں ترقی کی رفتار تیز ہو جائے گی ، میرا مقصد بھٹکل کو ترقی دینا ہے، اس کے سوا میرا کوئی دوسرا مقصد نہیں ہے ۔ منکال وئیدیا کے ایک حامی نے بتایا کہ بھٹکل کو سی ایم سی کا درجہ دلانے کے لئے سال 2014 سے کوشش چل رہی ہے ۔ اُس وقت جالی پنچایت کو پٹن پنچایت کا درجہ نہیں ملا تھا ۔اُس زمانے میں ٹی ایم سی کی انتظامیہ نے اپنی میٹنگ میں ٹی ایم سی کا درجہ بڑھانے کی تجویز پاس کی تھی ۔ تب منکال وئیدیا ہی رکن اسمبلی تھے اور انہوں نے اس ضمن میں کوشش کی تھی ۔ اب بھی وہ کوشش کر رہے ہیں ۔ اس میں آخر برائی کیا ہے ؟
اس پر بی جے پی تعلقہ صدر کا کہنا ہے کہ "سی ایم سی بنانے کی تجویز کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں ۔ اس پر ہمارا اعتراض نہیں ہے ۔ لیکن ٹی ایم سی کے حددو سے لگے ہوئے شیرالی، ایلوڈی کاور، مٹھلی ، منڈلی جیسے علاقوں کو بھی سی ایم سی میں شامل کرنا چاہیے ۔ صرف ایک مخصوص طبقے کو خوش کرنے کے لئے مخصوص علاقوں کوہی سی ایم سی میں شامل نہ کیا جائے بقیہ علاقوں کو بھی شامل کیا جائے ۔"
ادھر سرکاری سطح پر اس ضمن میں پیش رفت ہونے کی بات بھی سامنے آ رہی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ ضلع اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کو اس سلسلے میں ضروری معلومات اکٹھا کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے اور اس تعلق سے مرحلہ وار پیش رفت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔