منگلورو : بی جے پی کارکنان کے خلاف کیس داخل کرنے میں کانگریس کا ہاتھ ہے ۔ کیپٹن چوتا کا الزام
منگلورو ، 12/ جون (ایس او نیوز) دکشن کنڑا حلقے سے بی جے پی کے نومنتخب رکن پارلیمان کیپٹن برجیش چوتا نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اس کے دباو کی وجہ سے بولیار چاقو زنی معاملے میں پولیس نے بی جے پی کارکنان پر کیس داخل کیا ہے ۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیپٹن چوتا نے سوال کیا کہ اگر بی جے پی کارکنان نے مسلمانوں کو پاکستانی ہونے کا طعنہ دیا تھا تو انہوں نے اسی دن پولیس کے پاس شکایت کیوں درج نہیں کروائی ؟ اس کے بجائے انہوں نے دوسرے دن شکایت درج کروائی ہے ۔ چوتا نے کہا کہ منگلورو پولیس کمشنر انوپم اگروال کو تحقیقات کو غلط رخ دینے والے بیانات نہیں دینا چاہیے ۔
نومنتخب ایم پی برجیش چوتا نے کہا کہ بی جے پی کارکنان کے خلاف جوابی شکایت درج کروانے کا معاملہ بعد میں بنائے گئے منصوبے کے تحت ہوا ہے اور اس کے پیچھے سیاسی مقاصد کارفرما ہیں ۔ چوتا نے پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سیاست دانوں کے دباو کے بجائے قانون کے مطابق فرائض انجام دینا چاہیے ۔ "اگر تم لوگ بدامنی پھیلانے والوں کا ساتھ دو گے تو بی جے پی اور ڈسٹرکٹ کے عوام خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ اس واردات کے سلسلے میں مکمل تحقیقات ہونی چاہیے ۔"
بی جے پی کے ستیش کمپالا نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ بی جے پی کارکنان کی طرف سے مسلمانوں کو پاکستانی ہونے کا طعنہ دینے والا سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کرے ۔ کمپالا نے الزام لگایا کہ پولیس کانگریسی لیڈران کی ہدایات پر کارروائی کر رہی ہے ۔ اس نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی نہیں کی گئی تو پھر بی جے پی کی طرف سے احتجاج شروع کیا جائے گا ۔
کمپالا نے مطالبہ کیا کہ چاقو زنی میں زخمی ہونے والوں کو ریاستی حکومت معاوضہ اد کرے اور ان کے علاج کا خرچ برداشت کرے ۔ اس کے علاوہ بی جے پی کارکنان پر دائر کیے مقدمات واپس لے ۔
ستیش کمپالا نے کہا کہ جب سے کانگریس نے اقتدار سنبھالا ہے ریاست میں جرائم کی رفتار بڑھ گئی ہے اور یہ اس لئے ہو رہا ہے کہ کانگریسی لیڈران پولیس کو کنٹرول کر رہے ہیں ۔ کمپالا کے مطابق نریندرا مودی کی جیت پر پٹاخے پھوڑنے والے بی جے پی کارکنان کے خلاف بھی پولیس کی جانب سے کیس داخل کیے جا رہے ہیں ۔