اُڈپی ضلع کے کارکلا میں پیش آیا غیر اخلاقی پولیس گری کا تازہ معاملہ؛ ڈاکٹروں اور پروفیسروں کا راستہ روک کر کیا گیا ہراساں، پانچ گرفتار
اُڈپی،2/ اگست (ایس او نیوز) ریاستی وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کی طرف سے غیراخلاقی پولیس گری کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ اور پولیس کی جانب سے بروقت اقدام کیے جانے کے باوجود ساحلی اضلاع اڈپی اور دکشن کنڑا میں ہندو شدت پسندوں کی طرف سے غنڈہ گردانہ سرگرمیاں رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
غیر اخلاقی پولیس گری کا تازہ معاملہ کارکلا سے پیش آیا ہے جہاں منگلورو سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹروں اور پروفیسروں کی کار کا پیچھا کرنے کے بعد انہیں روکنے اور ہراساں کرنے والے پانچ ملزمین کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق گرفتار شدہ ملزمین کے نام سنتوش نندالکے، کارتیک پجاری، سنیل مولیا میار، سندیپ پجاری میار اور سچیت سفالیگاہیں، یہ سب ہندو جاگرن ویدیکے (ایچ جے وی) کے کارکنان ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 29 جولائی کے دن ان ملزمین نے اس کار کا پیچھا کیا جس میں چار ڈاکٹرس اور دو خاتون پروفیسرس ایک ساتھ سفر کر رہے تھے۔ پھر کونٹلپاڈی کے پاس کار کا راستہ روک کر گالیاں بکنے کے ساتھ دھمکیاں دینے لگے۔ کار میں موجود خواتین نے فوراً پولیس کنڑول روم کو اس معاملے کی اطلاع دی تو ڈی وائی ایس پی اروند کلگجّے، سرکل انسپکٹر ناگراج اور کارکلا دیہی پولیس کے افسران کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ملزمین کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے بتایا کہ ایچ جے وی کے کارکنان نے منگلورو سے سرینگیری جا کر واپس لوٹنے والی کار میں ہندو خواتین کے ساتھ مسلم مرد ہونے کا شبہ کرتے ہوئے ان کا پیچھا کیا تھا۔