فلسطینیوں کو وقار کے ساتھ جینے کا حق ہے: جرمن وزیر خارجہ
برلن، 9/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئر بوک کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو خود ارادیت، وقار اور تحفظ کے ساتھ رہنے کا حق ملنا چاہئے۔ اسرائیل روانگی سے پہلے جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا خاتمہ، خطے کو تشدد کے ابدی چکر سے نکلنا چاہئے۔جرمن وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ غزہ اسرائیل کیلئے خطرہ نہ بنے، حماس کو ہتھیار ڈال دینے چاہئیں۔اینالینا بیئربوک نے یہ بھی کہا کہ حزب اللہ کو چاہئے کہ وہ اسرائیل پر اور حوثی بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملے روکیں۔جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں اپنی فوجی مہم کو کم کرے اور محصور فلسطینی علاقے میں شہریوں کے تحفظ کیلئے مزید اقدامات کرے۔واضح رہے کہ حماس کے ساتھ تنازع کے آغاز کے بعد سے جرمنی اسرائیل کا اہم حمایتی رہا ہے لیکن بیئربوک نے اب تین مہینے بعد خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی کا انحصار شہریوں کی ہلاکتوں کو محدود کرنے پر بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تیزی سے واضح ہو رہا ہے کہ اسرائیلی فوج کو غزہ میں شہریوں کے تحفظ کیلئے مزید کچھ کرنا چاہئے۔ اسے فلسطینیوں کی بڑی تعداد کو نقصان پہنچائے بغیر حماس سے لڑنے کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں۔ بیئر بوک نے یروشلم دورہ کے تناظر میں کہا کہ اسرائیل حماس جنگ چوتھے مہینے میں داخل ہو رہی ہے لیکن بے قصور عوام کی تکلیف اس طرح جاری نہیں رہ سکتی۔ ہمیں کم شدت والی فوجی کارروائیوں کی ضرورت ہے۔ادھر یروشلم پہنچنے پر جرمنی کی وزیر خارجہ نے اسرائیل کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔ ۷؍ اکتوبرکے واقعات کے بعدیہ جرمن وزیر خارجہ کا خطے کا چوتھا دورہ ہے۔ بیئربوک نے کہا کہ آپ کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری یکجہتی پر اعتماد کر سکتا ہے جو اسرائیل کو نقشے سے مٹانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ’’ اگر حماس جنونی طریقے سے اس احمقانہ جدوجہد کو آگے نہ بڑھاتی تو جنگ کب کا ختم ہوچکی ہوتی لیکن بیئر بوک نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو واضح طور پر اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ وہ جنگ کیسے لڑے گا اور تنازعہ کے بعد غزہ کو کیسے سنبھالے گا۔