ہم اڈانی کے ہیں کون! 'اس گھوٹالے کی حقیقت صرف جے پی سی کی تحقیقات سے ہی سامنے آ سکتی ہے' کانگریس

Source: S.O. News Service | Published on 19th March 2023, 12:04 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،19/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) اڈانی اور وزیر اعظم مودی کے تعلقات پر کانگریس مسلسل حملہ آور ہے۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں پارلیمنٹ میں اس معاملے پر متحد ہیں اور حکومت سے جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہیں لیکن حکومت اس کے لیے تیار نہیں ہے۔ پارٹی سوشل میڈیا کے ذریعے ’ہم اڈانی کے ہیں کون!‘ سیریز کے تحت ہر روز وزیر اعظم مودی سے 3 سوال پوچھ رہی ہے۔ اسی سلسلے میں پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ہفتہ کو بھی سوالات پوچھے۔

اپنے پہلے سوال میں کانگریس نے کہا ’’وزیر داخلہ امت شاہ نے 17 مارچ 2023 کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جس کے پاس بھی اڈانی گروپ کے غلط کاموں کے ثبوت ہیں، وہ انہیں سپریم کورٹ کی طرف سے 2 مارچ 2023 کو تشکیل دی گئی 'ماہر کمیٹی' کے سامنے پیش کرنے کے لئے آزاد ہے۔ آپ کو یاد دلانے کے لیے بتا دیں کہ کمیٹی کو کیا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کمیٹی کا کام تھا سرمایہ کاروں کی آگاہی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات تجویز کرنا۔ اس بات کی جانچ کرنے کے لیے کہ آیا اڈانی گروپ یا دیگر کمپنیوں کے سلسلے میں سیکورٹیز مارکیٹ سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں سے نمٹنے میں ریگولیٹری ناکامی ہوئی ہے۔ قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانے اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے موجودہ فریم ورک کی تعمیل کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا۔‘‘

کانگریس نے الزام لگایا کہ ماہر کمیٹی کو دیے گئے حکم میں ان الزامات کا ذکر تک نہیں ہے کہ مودی حکومت نے کس طرح اپنے بہترین دوست اور فائنانسر گوتم اڈانی کی خوشحالی کے لیے ہر طرح سے مدد کی ہے۔ پارٹی نے کہا کہ حکومت نے ریگولیٹرز اور تفتیشی ایجنسیوں پر دباؤ ڈالا کہ وہ اڈانی کی طرف سے کی جانے والی سنگین غلطیوں پر آنکھیں بند کر لیں، چاہے وہ شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ ہو یا چینی شہریوں کے ساتھ مشکوک روابط۔ یہاں تک کہ ان پر چین اور پاکستان کے اتحادی شمالی کوریا کے ساتھ غیر قانونی تجارت کے الزامات بھی عائد کئے گئے۔

پارٹی نے مزید کہا کہ صارفین اور ٹیکس دہندگان کی قیمت پر بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، دفاع اور دیگر اہم شعبوں میں اجارہ داری دے کر آپ نے مرکزی، ریاستی اور غیر ملکی حکومتوں کو مجبور کیا کہ وہ اڈانی گروپ کے کاروبار کو فروغ دیں۔ کانگریس نے وزیر اعظم مودی سے پوچھا ’’تو پھر آپ کے قریبی سیاسی حلیف اور ملک کے وزیر داخلہ ہندوستانی عوام کو کیوں گمراہ کر رہے ہیں؟ ماہر کمیٹی کی محدود ترسیل کو غلط انداز میں پیش کر کے، کیا آپ دونوں پردہ پوشی کے لیے زمین تیار کر رہے ہیں؟‘‘

دوسرے سوال میں پارٹی نے جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیبی اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعہ کی گئی تحقیقات ماہر کمیٹی کے باضابطہ دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔ اس کے پاس گواہوں کو طلب کرنے، ثبوت کے دباؤ ڈالنے یا جرح کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ نیز اس کمیٹی کے سامنے دیئے گئے بیانات عدالت میں پختہ ثبوت قرار نہیں دئے جا سکتے۔ سب سے اہم بات یہ کہ سپریم کورٹ نے سیبی کے چیئرمین سے کہا ہے کہ ’’اس بات کو یقینی بنائیں کہ کمیٹی کو تمام ضروری معلومات فراہم کی جائیں۔" اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی تمام ایجنسیوں بشمول مالیاتی ضابطے میں شامل ایجنسیاں، مالیاتی ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے تعاون کرنے کو کہا گیا ہے۔ ہم آپ کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس این وی رمنا نے 25 اگست 2022 کو مبینہ طور پر کہا تھا کہ آپ کی حکومت نے ہندوستان میں پیگاسس کے غیر قانونی استعمال کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس سے ایک خطرناک مثال قائم کی گئی تھی۔ اس تاریخ کو دیکھتے ہوئے کیا یہ واضح نہیں ہے کہ اڈانی گھوٹالے کی جامع تحقیقات کا واحد طریقہ مناسب اختیارات کے ساتھ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) ہے؟

کانگریس نے کہا کہ امید ہے کہ ماہر کمیٹی کی رپورٹ، جو دو ماہ میں 'سیل بند لفافے' میں پیش کی جانی ہے، کا انجام سابقہ رپورٹوں کے جیسا نہیں ہوگا۔ پیگاسس رپورٹ ابھی سامنے آنا باقی ہے، حالانکہ اسے جولائی 2022 میں پیش کیا جانا تھا۔ اس بات کی ضمانت کہاں ہے کہ اڈانی کیس میں ایسا نہیں ہوگا؟ ان تمام متعلقہ پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے، کیا یہ ضروری نہیں ہے کہ اس معاملے کی جے پی سی سے تحقیقات کرائی جائیں؟

ایک نظر اس پر بھی

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کانگریس کی عام بجٹ پر سخت تنقید

ام بجٹ پر  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کانگریس نے بجٹ پر زبر دست تنقید کی  اوراسےایک طرف کرسی بچانے والا بجٹ قراردیا تو  دوسری طرف یہ بھی کہا کہ بجٹ میں کانگریس کے انتخابی منشور کی کئی  اسکیموں کو شامل کیا گیا ہے ۔

اب کانوڑ یاترا روٹ کی دکانوں پر ’نیم پلیٹ‘ نصب کرنے کے فیصلے کی حمایت میں بھی سپریم کورٹ میں درخواست

سپریم کورٹ نے ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کانوڑ یاترا کے روٹ پر موجود تمام دکانوں پر نیم پلیٹ نصب کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا، تاہم یہ تنازعہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ اب سپریم کورٹ میں 'نیم پلیٹ' کی حمایت میں مداخلت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے ...

پٹنہ میں کانگریس لیڈروں اور کارکنوں پر لاٹھی چارج، پارٹی کا ریاست گیر احتجاج کا اعلان

بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ریاستی یوتھ کانگریس نے بدھ کو اسمبلی کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی، اس دوران پولیس نے انہیں روکنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ اس واقعہ پر مشتعل کانگریس پارٹی نے آج جمعرات کو تمام ضلع دفاتر پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

نیٹ کی ترمیم شدہ ’میرٹ لسٹ‘ جلد ہوگی جاری، 4 لاکھ امیدواروں کے نتائج پر پڑے گا فرق!

 سپریم کورٹ نے ان تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے جس میں نیٹ-یو جی امتحان کو منسوخ کرنے اور نئے امتحان کے انعقاد کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ اس بات کے ثبوت کافی نہیں ہیں کہ امتحان میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئیں، اس لیے 24 لاکھ بچوں کے لیے دوبارہ امتحان کا انعقاد ...

منالی ۔ لیہہ قومی شاہراہ پر بادل پھٹنے سے بھاری نقصان، پلچان میں سیلاب

ہماچل پردیش کے مختلف علاقوں میں کل رات موسلا دھار بارش ہوئی۔ اس بارش کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے۔ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور بادل پھٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ کل رات منالی-لیہہ قومی شاہراہ-003 پر پلچان کے قریب بادل پھٹ گیا۔ بادل پھٹنے سے سڑکوں پر بڑے بڑے پتھر آ گئے ...

مانسون اجلاس: بجٹ پر دوسرے دن بھی بحث جاری، لوک سبھا میں رجیجو کے بیان پر اپوزیشن کا ہنگامہ

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا آج جمعرات   کو چوتھا دن ہے اور بجٹ پر مسلسل دوسرے روز بھی بحث جاری ہے۔ اپوزیشن لیڈر ایوان میں ہنگامہ برپا کر رہے ہیں، ان کے مطابق بجٹ میں ریاستوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔ بجٹ کو لے کر ایوان میں گزشتہ روز بھی ہنگامہ کیا گیا تھا اور اپوزیشن ...