سرسی میں این ایس یو آئی نے کیا ایم پی اننت کمار ہیگڈے کے دفتر کا گھیراو
سرسی 11 / فروری (ایس او نیوز) مرکزی حکومت کی طرف سے ٹیکس کی رقم میں ریاست کرناٹکا کو جو حصہ ملنا تھا اُسے ادا نہ کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے کارکنان نے سرسی میں رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کے دفتر کا گھیراو کیا ۔
این ایس یو آئی کی طرف سے یہ محاصرہ اور احتجاج شہر کے زو سرکل کے پاس واقع ایم پی کے دفتر کے سامنے کیا گیا ۔ مظاہرے کے دوران اننت کمار ہیگڈے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کنڑیگاس اور کرناٹکا حکومت کے ساتھ بھید بھاو کا سلوک اپنا رہی ہے ۔ مرکز کی طرف سے 1800 کروڑ روپے ملنے ہیں لیکن ریاست کے ساتھ ناانصافی ہونے کے باوجود بی جے پی کے ہمارے رکن پارلیمان عوام کے حق میں کوئی آواز نہیں اٹھا رہے ہیں ۔
مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم پی اننت کمار کی غفلت اور عدم توجہی کی وجہ سے ضلع اتر کنڑا ترقیاتی سطح پر بہت پچھڑا ہوا ہے ۔ برسہا برس سے اس حلقے سے رکن پارلیمان رہنے کے باوجود ضلع کے لئے ان کا کوئی تعاون نہیں ملا ۔ اب الیکشن قریب آتے ہی وہ سماج میں تفریق پیدا کرنے والے بیانات دے رہے ہیں ۔