ناروے، 2/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) جنوبی ناروے میں جمعہ کو حکام نے ژالہ باری اور چٹان کھسکنے جیسے واقعات کے متعلق عوام کو خبردار کیا ہے۔ اس خطے کے تمام ممالک میں خراب موسم کا قہر جاری ہے۔ ملک کے شمالی حصے میں حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ سڑکوں کو مختصر انتباہ کے بعد بند کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ۱۹۹۲ء کے بعد ناروے کےسب سے طاقتور طوفان کے سبب ۲۰۰؍ مسافروں کو ہوائی اڈے ہی پر سونے پر مجبور ہونا پڑا جس کے بعد جمعہ کو ٹرومسو ہوائی اڈے پر آنے اور جانے والی پر وازیں دوبارہ شروع کی جا رہی ہیں۔
ناروے کے موسمیاتی ادارے نے بتایا کہ شمالی ناروے میں اب بھی تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور خبردار کیا کہ ملک کے جنوبی حصے میں ۲۴؍ گھنٹے کے دوران۲۴؍ ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔ ناروے کے واٹر ریسورس اینڈ اینرجی کے ڈائریکٹرنےآئندہ دنوں میں ملک کے جنوبی اور مرکز کے بیشتر حصوں میں شدید ترین سطح کی ژالہ باری کے متعلق خبردار کیا ہے۔
برفیلی سطح کی وجہ سے جنوبی ناروے میں پولیس نے کئی حادثات درج کئے ہیں جن میں ایک اسکول بس بھی شامل ہے جو سڑک سے پھسل گئی۔ ان حادثات میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔
ناروے کے محکمہ موسمیات نے اس طوفان کو انگن نام دیاہے جو اپنے ساتھ کچھ مقامات پر ۱۸۰؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والا ہوا کا جھکڑ لایا ہے۔ تیز ہوائوں اور موسلادھار بارش اور برف باری نےچھتوں کو دو لخت کر دیا، پروازیں منسوخ کردی گئیں اور ہزاروں لوگ بجلی سے محروم ہو گئے۔ کئی علاقے زیر آب آگئے اور کشتی رانوں نے اپنی خدمات معطل کردیں۔ اس کے علاوہ سویڈن اور ڈنمارک سے بھی اسکول، سڑکیں، زیر زمین راستے اور پل کے بند ہونے کی بھی متفرق خبریں آرہی ہیں۔ ہفتے کے آخر میں موسلادھار بارش بھی ہونے کا امکان ہے۔