مودی کا اثر کرناٹک اور پورے ہندوستان میں اتنا اہم نہیں جتنا دعویٰ کیا جاتا ہے:وزیر داخلہ جی پرمیشور

Source: S.O. News Service | Published on 13th April 2024, 11:03 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو ، 13/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ریاست میں خاص اثر نہیں ہے اور یہاں کے ووٹر ان کی مہم سے قطعی متاثر نہیں ہو سکتے۔ ڈاکٹر پرمیشور نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں 224 میں سے 135 سیٹیں حاصل کرنے اور حکومت بنانے میں کانگریس پارٹی کی کامیابی سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مودی کا اثر کرناٹک اور پورے ہندوستان میں اتنا اہم نہیں ہو سکتا جتنا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا ’’مجھے ایسا نہیں لگتا۔ مودی جی نے 2023 کے اسمبلی انتخابات کے دوران پورے احترام کے ساتھ 15 بار ریاست کا دورہ کیا۔ لیکن کیا ہوا؟ ہم نے 224 میں سے 135 سیٹیں حاصل کیں اور اپنی حکومت بنائی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ملک بالخصوص کرناٹک کے لوگوں کی ذہنیت میں تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے ریاست میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی کی بڑی تعداد میں سیٹیں جیتنے کی صلاحیت پر اعتماد ظاہر کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاست کی 28 سیٹوں میں سے کانگریس کو 20 سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔

انتخابات میں کانگریس پارٹی کے امکانات کے بارے میں، ڈاکٹر پرمیشورا نے کہا کہ 10 پوائنٹس کے پیمانے پر، کانگریس امیدوار کو نو پوائنٹس ملیں گے، جبکہ اس کے برعکس بی جے پی کے امیدوار کو صرف دو یا تین پوائنٹس ملیں گے، جس سے دونوں امیدواروں کے درمیان معیار میں ایک اہم فرق کا پتہ چلتا ہے۔

ٹمکور پارلیمانی سیٹ پر ہونے والے انتخابات کے لیے کانگریس پارٹی کے امیدوار ایس پی مدہانومی گوڑا کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مدہانومی گوڑا پہلے بھی اسی حلقہ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں اور مقامی مسائل سے بخوبی واقف ہیں۔ اپوزیشن میں رہنے کے باوجود وہ حلقے کے مفادات کی نمائندگی کرنے اور متعلقہ مقامی مسائل کو اٹھانے میں سب سے آگے رہے ہیں۔

ڈاکٹر پرمیشور نے بی جے پی کی طرف سے ٹمکور حلقہ کے امیدوار کے طور پر وی سومنا کے انتخاب پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ باہر کے آدمی ہیں۔ ماضی کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے استدلال کیا کہ ٹمکور کے ووٹروں میں مقامی امیدوار کو ترجیح دینا ضروری تھا، جہاں سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا جیسے باہر کے لوگ ناکام رہے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...

پرجو َل ریونّا پارٹی سے معطل ، ملک سے فرار پر سوال، قومی خواتین کمیشن حرکت میں آیا، رپورٹ مانگی

کرناٹک میں   این  ڈی اے کے ایم پی اور موجودہ امیدوار  پرجول ریونّا  کےسیکس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد  بی  جےپی اور شیوسینا کیلئے اپنا منہ چھپانا مشکل ہوگیا ہے مگر دونوں ہی پارٹیاں ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُلٹا کانگریس کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

کرناٹک میں’’ پرجول ریونّا ‘‘ کا اسکینڈل ملک کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل؛ وائرل ویڈیو زاور پین ڈرائیو کا چرچا

پچھلے چار پانچ دنوں سے ریاست کرناٹک میں وائرل ویڈیو اور پین ڈرائیو کا چرچا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  بہت سے فحش ویڈیوز وہاٹس ایپ گروپس میں گردش کر رہے ہیں۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک پین ڈرائیو ہے جس میں ہزاروں ویڈیوز موجود ہیں۔ ریاستی حکومت نے معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی کو ...

پرجول ریونّا جے ڈی ایس سے معطل، ریاست کی حکمراں کانگریس کی گھیرا بندی سے پارٹی بیک فٹ پر

جے ڈی ایس لیڈر اور ہاسن سے این ڈی اے کے امیدوار پرجول ریوناّ کی خواتین کے ساتھ فحش ویڈیوز نے کرناٹک ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ان ویڈیوز کے منظرعام پر آنے کے بعد حکمراں کانگریس نے جے ڈی ایس و بی جے پی سے سخت سوالات کیے جس کے بعد جے ڈی ایس نے پرجول کو پارٹی سے ...