کیجریوال کو نہیں ملی سپریم کورٹ سے راحت، عدالت کا جلد سماعت سے انکار
نئی دہلی، 15/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو فوری راحت دینے سے انکار کرتے ہوئے ای ڈی کی گرفتاری کے خلاف ان کی عرضداشت پر 29 اپریل کو سماعت کی تاریخ طے کی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ای ڈی کوبھی نوٹس جاری کیا ہے اور اسے 24 اپریل تک جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔ سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے دعویٰ کیا کہ کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے سے روکنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔
کیجریوال کے وکیل نے 19 اپریل کو ہی سماعت کا مطالبہ کیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اس کی جلد سماعت کرنے سے انکار کر تے ہوئے 29 اپریل کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس دن جسٹس سنجیو کھنّہ اور جسٹس دیپانکر دتّہ کی بنچ کیجریوال کی عرضداشت پر سماعت کرے گی۔ واضح رہے کہ کیجریوال نے شراب پالیسی گھوٹالے میں اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا مگرہائی کورٹ نے ان کی گرفتاری کو صحیح ٹھہرایا تھا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد کیجریوال نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ دہلی کی شراب پالیسی میں بدعنوانی ہوئی ہے اور وزیر اعلیٰ کیجریوال اس کے اصل سازشی ہیں۔ اس میں کیجریوال کے علاوہ آپ کے کئی بڑے لیڈر اور وزیر بھی شامل رہے ہیں۔ اس معاملے میں کیجریوال کے علاوہ سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا بھی اس معاملے میں جیل میں ہیں۔ کیجریوال فی الحال تہاڑ جیل میں 15 اپریل تک عدالتی حراست میں ہیں۔