بہار: نتیش کمار ’فلور ٹیسٹ‘ میں پاس، حمایت میں پڑے 129 ووٹ، اپوزیشن کا واک آؤٹ

Source: S.O. News Service | Published on 12th February 2024, 8:51 PM | ملکی خبریں |

پٹنہ، 12/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی) بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایوان میں حکومت کے تئیں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔ بہار اسمبلی میں فلور ٹیسٹ سے قبل برسراقتدار طبقہ اور حزب مخالف طبقہ کے لیڈران کی زوردار تقریریں ہوئیں۔ پھر جب فلور ٹیسٹ کا وقت آیا تو اپوزیشن نے واک آؤٹ کر دیا۔ حالانکہ نتیش کمار نے اپوزیشن سے گزارش کی کہ وہ ووٹنگ میں حصہ لیں، لیکن اپوزیشن کے سبھی اراکین ایوان سے باہر نکل گئے۔ پھر جب ووٹنگ ہوئی تو نتیش حکومت کی حمایت میں 129 ووٹ پڑے۔ چونکہ اپوزیشن نے مکمل واک آؤٹ کر دیا تھا، اس لیے نتیش حکومت کے خلاف ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

فلور ٹیسٹ سے قبل وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ’’2005 سے ہمیں (جنتا دل یو-بی جے پی) کام کرنے کا موقع ملا۔ 18واں سال ہے، درمیان میں کچھ مہینہ آپ کو (آر جے ڈی) دیا تھا۔ ہم سے پہلے ان کے (تیجسوی کے) ماں باپ کو 15 سال تک کام کرنے کا موقع ملا۔ انھوں کیا کیا؟ کوئی سڑک تھا؟ ہندو-مسلم کا جھگڑا ہوتا تھا، ہم نے بند کرایا۔ شام میں لوگ نکلنے سے ڈرتے تھے، اب دیر رات تک میٹنگیں ہوتی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی نتیش کمار نے کہا کہ ’’ہم پرانی جگہ پر آ گئے ہیں، سب دن کے لیے آ گئے ہیں۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں ’’ہم کسی کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ سبھی کے مفاد میں کام کریں گے۔‘‘

اس سے قبل تیجسوی یادو نے اپنی تقریر کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ نے کہا یہاں من نہیں لگ رہا، ہم لوگ ناچنے گانے کے لیے تھوڑی نہ ہیں۔ نتیش جی آپ پہنچایے کہ آپ کے ساتھ کون کون کیکئی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کرپوری ٹھاکر نے ریزرویشن دیا لیکن جَن سنگھ نے اس کی مخالفت کی، اور حیرت کی بات ہے کہ نتیش کمار اُسی جَن سنگھ کے ساتھ جا کر بیٹھ گئے۔‘‘ تیجسوی یادو نے اپنی تقریر کے دوران یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ ’’جو ذمہ داری آپ (نتیش) نے مودی جی کو بہار میں روکنے کا اٹھایا تھا، وہ اب آپ کا بھتیجہ پورا کرے گا۔ اب بھی بہار میں مہاگٹھ بندھن قائم ہے۔ سی پی آئی اور لیفٹ کے دوسرے گروپوں کے ساتھ کانگریس اور آر جے ڈی کی قیادت جاری ہے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

پولنگ مراکز اور ووٹروں کے معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی

سپریم کورٹ نے پیر کے روز الیکشن کمیشن سے ایک مفاد عامہ عرضی پر جواب طلب کیا، جس میں ہر پولنگ مرکز پر ووٹروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 1200 سے بڑھا کر 1500 کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عدالت نے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ ...

کسانوں کا ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ پر اصرار، بیریکیڈنگ توڑ کر پیش قدمی، آر اے ایف نے دیا جواب

کسان اپنے مطالبات کے تحت ’پارلیمنٹ گھیراؤ‘ کے ارادے پر قائم ہیں اور آج غیر معمولی عزم کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ سخت حفاظتی انتظامات، بھاری بیریکیڈنگ اور دیگر رکاوٹوں کے باوجود مظاہرین نے نوئیڈا کے ’دلت پریرنا استھل‘ پر لگائے گئے بیریکیڈس کو توڑتے ہوئے دہلی کی طرف پیش قدمی کی۔ ...

’سنبھل‘ اور ’اڈانی‘ کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ، دونوں ایوانوں کی کارروائی دن بھر معطل

پارلیمنٹ میں آج ایک بار پھر سنبھل تشدد اور اڈانی معاملے سمیت دیگر اہم موضوعات پر بحث کرانے کا مطالبہ زور و شور سے کیا گیا۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ان معاملات پر جواب طلبی کی، لیکن حکومت کی طرف سے ان مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا۔ نتیجتاً اپوزیشن اراکین نے لوک سبھا ...

کاٹنے اور تقسیم کرنے کا کام صرف بی جے پی کرتی ہے: ملکارجن کھرگے

کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو درگاہ کے نیچے شیولنگ کی موجودگی سے متعلق تنازعہ پر آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ یہ سب کی حفاظت کی بات کرتی ہے لیکن سچ یہ ہے کہ بی جے پی اور اس کا نظریہ نہ صرف کاٹنے بلکہ بانٹنے کا بھی کام کرتا ہے۔

ملک میں کسی بھی وقت خانہ جنگی ہو سکتی ہے، میں خوفزدہ ہوں: سماجوادی رکن اسمبلی جے کشن ساہو کا بیان

غازی پور ضلع میں اتوار کے روز ضلع پنچایت ہال میں آئین بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں سماج وادی پارٹی کے رہنما، ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں غازی پور کے صدر اسمبلی کے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی جے کشن ساہو نے بھی شرکت کی اور اسٹیج سے ...

دسمبر کے آغاز کے ساتھ دہلی کی ہوا صاف، ایک ماہ بعد اے کیو آئی 300 سے نیچے پہنچا

دہلی کے باشندوں کے لیے فضائی آلودگی کے حوالے سے کچھ راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ 32 دنوں کے طویل انتظار کے بعد یکم دسمبر کو پہلی بار دہلی کی ہوا 'انتہائی خراب' سے کم ہو کر 'خراب' اے کیو آئی زمرے میں آئی ہے۔ 29 اکتوبر کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 300 سے نیچے ...