ایران میں قید 'نرگس محمدی' کو ملا امن کا نوبل انعام

Source: S.O. News Service | Published on 7th October 2023, 11:58 AM | عالمی خبریں |

واشنگٹن،7/اکتوبر(ایس او نیوز/ایجنسی)نوبل پرائز2023کے انعام یافتگان کے ناموں کا اعلان 2/اکتوبر سے روزانہ کیا جا رہا ہے- آج نوبل کمیٹی نے امن کے شعبہ میں بھی نوبل پرائز حاصل کرنے والی شخصیت کا نام ظاہر کر دیا- اس مرتبہ نوبل امن انعام ایران کی نرگس محمدی کو دیا گیا ہے جو کہ مشہور حقوق انسانی کارکن ہیں - انھیں یہ اعزاز ایران میں خواتین کے استحصال کے خلاف لڑائی اور سبھی کے لیے حقوق انسانی و آزادی کو فروغ دینے کی ان کی لڑائی کے لیے پیش کیا گیا ہے-قابل ذکر بات یہ ہے کہ نرگس محمدی کو جس وقت یہ اعزاز مل رہا ہے، وہ جیل میں قید ہیں - نرگس محمدی ڈیفنڈر آف ہیومن رائٹس سنٹر(ڈی ایچ آر سی)کی نائب سربراہ رہ چکی ہیں - وہ ایران میں ڈیتھ پینالٹی (سزائے موت)کو ختم کرنے اور قیدیوں کے حقوق کی سیکورٹی کے لیے وکیل رہی ہیں - محمدی کو اپنے حقوق انسانی کے کاموں کے سبب کئی بار جیل بھی جانا پڑا ہے-بہرحال نوبل انعام 2023 کے پیش نظر مختلف شعبوں میں انعامات کے اعلان کا سلسلہ 2 /اکتوبر کو شروع ہوا تھا- پہلے دن فیزیولوجی یا طب کے شعبہ میں کیٹالن کاریکو اور ڈرو ویسمین کو نوبل انعام دینے کا اعلان ہوا- انھیں نیوکلیوسائیڈ بیس ترامیم سے متعلق ان کی دریافتوں کے لیے یہ اعزاز دیا گیا- اس دریافت کی وجہ سے کورونا وائرس یعنی کووِڈ- 19کے خلاف اثردار ایم آر این اے ٹیکوں کے ڈیولپمنٹ میں مدد ملی-دوسرے دن یعنی 3 /اکتوبر کو طبیعیات شعبہ کے لیے نوبل پرائز 2023 کا اعلان ہوا- طبیعیات (فزکس)کے لیے 2023 کا نوبل انعام مشترکہ طور پر پیرے آگسٹنی، فیرینس کراوسز اور اینی ایل ہویلیر کو دیا گیا- الیکٹرانس پر مطالعہ کے لیے یہ اعزاز تینوں سائنسدانوں کو ملا ہے- ایوارڈ ان تجرباتی طریقوں کے لیے دیا گیا ہے جس میں کسی شئے میں الیکٹران کی رفتار کے مطالعہ کے لیے روشنی کے ایٹوسیکنڈ پلس پیدا کیے گئے-تیسرے دن یعنی 4/اکتوبر کو کیمسٹری کے لیے مشترکہ طور پر مونگی جی،باوینڈی، لوئس ای،بروس اور الیکسی آئی،ایکیموو کو دیا گیا-

مونگی باوینڈی میساچوئٹس انسٹی آف ٹیکنالوجی سے جڑے ہوئے ہیں اور لوئس بروس کولمبیا یونیورسٹی سے منسلک ہیں، جبکہ الیکسی ایکیموو کا تعلق نینوکرسٹل ٹیکنالوجی سے ہے- انھیں یہ نوبل پرائز کوانٹم ڈاٹس کی دریافت اور ترکیب کے لیے دیا گیا ہے-5/اکتبور کو نوبل کمیٹی نے ادب کے لیے نوبل پرائز 2023 کا اعلان کیا تھا- اس شعبہ میں ناروے کے مشہور مصنف جان فاسے کو نوبل انعام سے نوازنے کا فیصلہ کیا گیا- فاسے کو ان کے ڈراموں اور نثر کے لیے یہ اعزاز بخشا گیا ہے جو کہ بے آوازوں کی آواز بنا- نوبل پرائز کے کارن کلاسن نے جان فاسے کو 2023 کے لیے نوبل انعام برائے ادب دیے جانے سے متعلق سویڈش اکیڈمی میں نوبل کمیٹی کے سربراہ اینڈرس اولسن سے انٹرویو کیا جس میں انھوں نے کہا کہ فاسے کی تحریر آپ کے گہرے جذبات کو چھوتی ہے، یعنی پریشانی، عدم تحفظ، زندگی اور موت کے سوالات قائم کرتی ہے-

ایک نظر اس پر بھی

فرانس کی یونیورسٹیوں میں طلباء کا غزہ کی حمایت میں احتجاج، پولیس کی کارروائی

  امریکی یونیورسٹیوں کی طرح فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سوربون یونیورسٹی کے قریب درجنوں طلبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ درجنوں افراد نے اس اہم یونیورسٹی کے قریب مظاہرہ میں بڑا فلسطینی پرچم لہرایا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔

مسالہ تنازعہ: ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد آسٹریلیا میں بھی جانچ کا فیصلہ، فوڈ ریگولیٹری نے صارفین کو کیا الرٹ

ہندوستان کی مشہور مسالہ کمپنیوں ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کے لیے مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے بعد امریکہ میں ان کمپنیوں کے مسالہ کو لے کر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا، اور اب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی فوڈ ریگولیٹری نے اس کی جانچ کا فیصلہ کر ...

بنگلہ دیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا

  بنگلہ دیش کو گزشتہ 76 سالہ تاریخ کے ریکارڈ ہیٹ ویو کا سامنا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق یکم اپریل سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو 26 اپریل تک جاری رہی جب کہ بنگلہ دیشی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی لہر مزید چند دن جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد 34356 تک پہنچ گئی

  اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کئے جا رہے حملوں کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے غزہ میں مسلط کردہ اسرائیلی جنگ کے باعث اب کی کی ہلاکتوں کی تعداد 34356 بتائی ہے۔

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔