75 ممالک میں منکی پوکس پھیل گیا
نئی دہلی، 28؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی)منکی پوکس کا قہر دھیرے دھیرے ایک ملک سے دوسرے ملک میں پھیلتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اب تک تقریباً 75 ممالک میں 16 ہزار سے زائد انفیکشن کے معاملے سامنے آ چکے ہیں اور اس وائرس کی وجہ سے پانچ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ حالانکہ اس قہر کو روکا جا سکتا ہے اور یہ بات عالمی ادارہ صحت کے ایک افسر نے کہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ منکی پوکس کو بین الاقوامی فکر کی شکل میں عوامی طبی ایمرجنسی (پی ایچ ای آئی سی)قرار دیا جا چکا ہے۔ عالمی صحت ادارہ کے ذریعہ عوامی صحت کو لے کر الرٹ کی اعلیٰ ترین سطح ہے۔
منکی پوکس پر ٹیکنیکل لیڈ ڈاکٹر روسمنڈ لیوس نے ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ اس الرٹ کی وجہ یہ ہے کہ ہم یقینی کرنا چاہتے ہیں کہ ہم جلد سے جلد اس قہر کو روک سکیں۔جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں لیوس نے کہا کہ صحیح گروپ میں صحیح پالیسیاں قہر کو روکنے کیلئے اہم ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس انفیکشن کو پی ایچ ای آئی سی قرار دینے سے کوآرڈنیشن، ممالک اور سبھی اسٹیک ہولڈرس کے تعاون کے ساتھ ساتھ عالمی اتحاد میں اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ یہ زیادہ کمزور طبقات یا انتہائی حساس لوگوں میں بھی پھیل سکتا ہے، خصوصاً بچوں، حاملہ خواتین اور کمزور قوت مدافعت والے لوگ بھی اس کی زد میں آ سکتے ہیں۔
لیوس نے بیماری ہونے پر کسی شخص کے تئیں تفریق یا چھوا چھوت جیسی حالت سے بچنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، کیونکہ اس سے بیماری سے چھٹکارا پانے میں مشکل ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ فی الحال قہر اب بھی ایسے مردوں کے گروپوں میں مرکوز ہے۔لیوس کا کہنا ہے کہ فی الحال بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری کی ضرورت نہیں ہے، لیکن ڈبلیو ایچ او نے ایکسپوزر کے بعد ٹیکہ کاری کی سفارش کی تھی۔