گنیش پوجا کے ساتھ ساورکر کی تصویر گنیش کی مورتی کے ساتھ رکھ کر کیا ہندوتوا گروپ فرقہ وارانہ آگ سے کھیلنا چاہتے ہیں ؟
بنگلورو،29؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی اور ہندوتوا طاقتیں ساورکر کو ہیرو بنا کر فرقہ وارانہ آگ سے کھیلنے کی تیاریوں میں نظر آرہی ہیں ، حالانکہ حکومت کو اس بات کا علم ہے کہ ریاست میں اس مسئلہ نے فرقہ وارانہ موڑ لے لیا تھا اور چھرا گھونپنے کے واقعات بھی پیش آئے تھے۔
انڈین ایکسپریس میں شائع رپورٹ کی مانیں تو ہندوتوا گروپس نے اِس بار گنیش اتسو کے دوران ساورکر کی تصویر گنیش کی مورتی کے ساتھ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کو لے کر حکام پریشان ہیں اور انہیں ڈر ہے کہ کہیں نظم و ضبط کا مسئلہ نہ پیدا ہوجائے۔
اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے بی جے پی سے سوال کیا ہے کہ وہ ٹیپو سلطان کو مجاہد آزادی کیوں نہیں مانتے اور ویر ساورکر کی تشہیر پر کیوں زور دے رہے ہیں ؟ کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے بھی سوال اُٹھایا ہے کہ "ویر ساورکر اور بھگوان گنیش کے درمیان کیا تعلق ہے؟"
کہا جارہا ہے کہ ساورکر ، جس پر مہاتماگاندھی کے قتل کا الزام تھا، اسے اب ہیرو بنانے بی جے پی اور ہندوتوا طاقتیں اپنا پورا زور ا لگارہی ہیں ۔ عوام کا کہنا ہے کہ عام آدمی کے لئے کچھ نہ کرنے والی بی جے پی، آج مذہب اور سیاست کی بات کررہی ہے۔
بتاتے چلیں کہ 15 اگست کو 75ویں یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر حکمران بی جے پی نے تمام مسلم مجاہد آزادی کے ناموں کو ہٹاکر ویرساورکر کی تشہیر میں لگ گئی تھی، یہاں تک کہ حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے اخباری اشتہار اور حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے پوسٹر سے ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو کی تصویر کو بھی ہٹایا گیا اور پہلی بار ویر ساورکر کی تصویر لگادی گئی تھی جس نے ملک بھر میں توجہ حاصل کی تھی۔