صرف ذات کا نام لینا جرم نہیں: کرناٹک ہائی کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 31st January 2023, 1:44 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 31؍جنوری (ایس او نیوز؍ایجنسی ) درج فہرست ذات و قبائل (انسداد مظالم) قانون 1989ء پر کرناٹک ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ صرف ذات سے مخاطب کرنا جرم نہیں ہوگا جب تک کہ وہ اس ذات سے تعلق رکھنے والے شخص کی توہین کرنے کے ارادہ سے نہ ہو۔

مظالم قانون کی دفعات سے متعلق ایک ملزم کے خلاف مقدمہ کو خارج کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ قاعدہ7 کے تحت کیس کی تحقیقات ایک ڈپٹی ایس پی کے درجہ کے حامل پولیس عہدیدار کو کرنی چاہیے نہ کہ سب انسپکٹر درجہ کے عہدیدار کو۔

بنگلورو دیہی ضلع کے بنڈیسنڈرا گاؤں کے ساکن وی شیلیش کمار کی دائر عرضی کو جزوی طور پر قبول کرتے ہوئے جسٹس ایم ناگاپرسنا نے کہا کہ درخواست گزار کو آئی پی سی کے تحت جرائم جیسے مار پیٹ، مجرمانہ دھمکی وغیرہ کے کیس میں مقدمہ کا سامنا کرنا ہوگا۔

کیس کرکٹ میچ  کے بعد دو ٹیموں کے درمیان ہوئے تنازعہ کا ہے۔ 14/ جون2020 کو اگلورو گاؤں کی جیہ اماں نے شکایت درج کرائی۔ اس نے الزام عائد کیا کہ اس کے بیٹے منوج کو اس کے دوست اور اس کے ساتھیوں نے جھگڑے کے بعد گالیاں دیں اور مارپیٹ کی۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کو نیٹ سے استثنیٰ کی قرارداد اسمبلی میں منظور

کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں آج آنے والی مردم شماری کی بنیاد پر لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنوحدبندی”ایک ملک، ایک الیکشن“ کی تجویز اور نیشنل انٹرنس کم ایلجبلیٹی ٹسٹ (نیٹ) کے خلاف قرار دادیں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران منظور کرلی۔

بجٹ میں ریاستوں سے امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے 4 وزرائے اعلیٰ کا اعلان

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 ...