منی پور کے، کوکی گاؤں میں دو میتئی نوجوانوں کا اغوا، پولیس کو قتل کا شبہ، 2۔ افراد گرفتار
نئی دہلی 8/ نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) منی پور میں کوکی-میتئی تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ وقفہ وقفہ سے احتجاجی مظاہروں اور تشدد کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق مغربی امپھال ضلع میں 5 نومبر کو 2 نوجوان لاپتہ ہو گئے تھے، اور اس معاملے میں پولیس نے کوکی کرانتی کاری سینا سے منسلک دو لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمین کی شناخت لنکوشی چونگیئی اور ستگوگین ہنگسنگ کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ دونوں لاپتہ نوجوانوں کا قتل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے ذریعہ دی گئی جانکاری میں بتایا گیا ہے کہ 5 نومبر کو دو نوجوانوں کے لاپتہ ہونے کے معاملے میں منی پور پولیس اور سیکورٹی فورس نے 2 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ دیگر ملزمین کو پکڑنے کے لیے مشترکہ مہم چلائی جا رہی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ جلد ہی لاپتہ نوجوانوں کے تعلق سے حقائق سامنے آئیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاپتہ دونوں نوجوان (19 سالہ اینتھنی عرف ٹیمبا اور 16 سالہ ایم ابھیناش عرف کھابا) اتوار کو اپنے گھر سے 15 کلومیٹر دور شمال کی طرف اوانگ سیکمئی میں ایک میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے نکلے۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں کو آخری بار گامگیفائی گاؤں میں دیکھا گیا تھا، جس کے بعد لگاتار ان کا فون بند آنے لگا۔ یہ گاؤں کوکی طبقہ کا گاؤں ہے جبکہ نوجوانوں کا تعلق میتئی طبقہ سے ہے۔ پولیس کو اندیشہ ہے کہ دونوں نوجوانوں کو گاؤں میں اغوا کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ منی پور میں تین مئی سے شروع ہونے والے تشدد میں اب تک کئی لوگوں کا اغوا کیا جا چکا ہے۔ منگل کی ہی بات ہے جب ایک فوجی جوان کے تین رشتہ داروں سمیت چار لوگوں کو مغربی امپھال ضلع میں میتئی شورش پسندوں نے اغوا کیا تھا۔ ریاست میں جاری تشدد میں اب تک 170 سے زائد لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ پرتشدد واقعات کے درمیان تقریباً 50 ہزار لوگوں کو نقل مکانی پر بھی مجبور ہونا پڑا ہے۔