مینگلور اور اُڈپی دورہ پر پہنچے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے مورل پولیسنگ کے نام پر ہورہی غندہ گردیوں پر کہا، اسے برداشت نہیں کیا جائے گا
منگلورو یکم / اگست (ایس او نیوز) منگلورو اور اڈپی کے دورے پر آئے ہوئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے کہا کہ اڈپی کے کالج میں پیش آئے واش روم ویڈیو معاملہ میں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل نہیں ہوگی ۔ اس واقعہ کے بعد پولیس نے از خود کیس درج کیا ہے اور اس کی تحقیقات جاری ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ " ایک ڈی وائی ایس پی درجہ کا افسر اس معاملہ کی تحقیقات کر رہا ہے ۔مزید کہا کہ نیشنل ویمن کمیشن کے نمائندے نے کہا ہے کہ واش روم میں کوئی خفیہ کیمرہ موجود نہیں تھا ۔ پہلے تحقیقات کو مکمل ہونے دیا جائے ، پھر اس کے بعد اس پر بات کریں گے ۔ اس سے پہلے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔"
مورل پولیسنگ برداشت نہیں : ضلع جنوبی کینرا میں پیش آنے والے مورل پولیسنگ کے معاملات پر وزیر اعلیٰ نے کہا :" جو کوئی بھی مورل پولیسنگ میں ملوث پایا جائے گا اسے بخشا نہیں جائے گا ۔ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی گنجائش نہیں ہے ۔ میں نے محکمہ پولیس کو بتا دیا ہے کہ ایسے معاملے میں کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتی جائے ۔"
سوشیل میڈیا پر افواہیں پھیلانے کے تعلق سے سدا رامیا نے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے گی ۔ کسی پر تنقید کی جائے تو اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی مگر کسی کے اہل خانہ کو نشانہ بنا کر افواہیں پھیلانے کو تنقید نہیں کہتے ۔ تنقید اور افواہوں میں فرق ہوتا ہے ۔ جھوٹی خبریں پھیلانے پر کارروائی ہوگی ۔
قانون ہاتھ میں لینے پر کڑی کارروائی : وزیر اعلیٰ کے ساتھ موجود دکشن کنڑا ضلع انچارج وزیر دنیش گنڈو راو نے ضلع میں بڑھتے ہوئے مورل پولیسنگ کے معاملوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا " ان سرگرمیوں کو اممورل پولیسنگ (غیر اخلاقی پولیس گری) کہنا چاہیے ۔ قانون اپنے ہاتھ میں لینا، حملے کرنا، خوف پیدا کرنا اور دوسروں کو دبانے جیسی غیر قانونی سرگرمیاں برداشت نہیں کی جائیں گی ۔ یہاں طلبہ کے اندر خوف و دہشت کا ماحول ہے وہ مینگلورو میں تعلیم حاصل کرنے سے گھبرا رہے ہیں ۔ فرقہ وارانہ طاقتیں ضلع کو بدنام کرنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں ۔ بی جے پی ایسے مجرموں کی حمایت کرتی ہے ۔ وہ جنوبی کینرا میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی نہیں چاہتے ۔ میں نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ایسی سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔ امن و امان قائم رکھنے میں سب کو تعاون کرنا چاہیے ۔"
نلین کمار کٹیل جوکر ہے : وزیر اعلیٰ سدا رامیا اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں اڈپی پہنچے اور پڈوبیدری علاقے میں ساحلی کنارے پر سمندری کٹاو کی صورتحال اور موسلا دھار برسات اور طوفان کی وجہ سے اڈپی ضلع میں بڑے پیمانے پر ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ اڈپی ضلع میں برسات سے 35 کروڑ روپیو ں کا نقصان ہوا ہے ۔ اس کی بھرپائی کے لئے فنڈ جاری کیا جائے گا ۔ ضلع میں 98 کلو میٹر ساحلی پٹی ہے ۔ یہاں بار بار سمندری کٹاو ہوتا ہے ۔ اس کے مستقل حل کے لئے تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے ۔
وزیر اعلیٰ سے جب بی جے پی کے ریاستی صدر نلین کمار کٹیل کے اس بیان کے بارے میں پوچھا گیا جس میں نلین نے کہا تھا "کانگریسی حکومت جہادی حکومت ہے" تو سدارامیا نے کہا : " نلین کمار ایک جوکر (مسخرہ) ہے ۔ مجھے اس کے بیان پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔"
وزیر اعلیٰ نے دیوراج ارس پسماندہ خواتین کے پوسٹ میٹرک ہاسٹل کا بھی دورہ کیا اور وہاں طالبات کے ساتھ بات چیت کی ۔ اس موقع پراُترکنڑا کے ڈسٹرکٹ انچارج وزیر منکال وئیدیا، اڈپی ضلع انچارج وزیر لکشمی ہیبالکر ، ڈپٹی کمشنر ودیا کماری، ایم ایل اے گورمے سریش شیٹی اور ونئے کمار سوراکے وغیرہ موجود تھے ۔