مینگلور: محمد فاضل کے قتل معاملہ میں وی ایچ پی لیڈر شرن پمپ ویل پر مقدمہ درج کرنے مقتول کے والد کا منگلورو پولیس کمشنر سے مطالبہ
منگلورو30 جنوری (ایس او نیوز) وشوا ہندو پریشد کے جنوبی حلقہ کے جوائنٹ سکریٹری شرن پمپویل کے اس بیان کے بعد کہ سورتکل میں محمد فاضل کو بی جے پی لیڈر پروین نیتارو کے قتل کا 'بدلہ' لینے کے لیے مارا گیا تھا، مقتول نوجوان کے والد عمر فاروق نے مینگلور پولیس کمشنر این ششی کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرن پمپویل کو فوری طور پر گرفتار کرے اور قتل میں اس کے کردار کی جانچ کرے۔
ایم بی اے گریجویٹ 23 سالہ محمد فاضل کو چار نقاب پوش افراد نے گزشتہ سال 28 جولائی کو کرناٹک کے ساحلی شہر منگلور کے قریبی علاقہ سورتکل میں کپڑے کی دکان کے اندر گھس کر مارڈالا تھا۔ اس جرم میں پولس نے آٹھ افراد کو گرفتار کیاتھا جس میں ایک کو ضمانت پر رہا بھی کیا جاچکا ہے۔
لیکن محمد فاضل کے قتل کو لے کر ہفتہ کے روز ٹمکور میں بجرنگ دل کے 'شوریہ یاترا' پروگرام میں شرن پمپ ویل نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ محمد فاضل کا قتل نیتارو کی موت کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ بی جے پی لیڈر پروین نیتارو کے قتل کا جواب دینے کے لیے، سورتکل کے نوجوانوں نے اسے مار ڈالا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ محمد فاضل کو کسی الگ تھلگ جگہ پرلے جاکر نہیں بلکہ کھلے بازار میں مار ڈالا گیا تاکہ ہندو نوجوان اپنی طاقت کا مظاہرہ کرسکے۔ بتاتے چلیں کہ اس اشتعال انگیز خطاب کی وڈیو اتوار کو جب سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئی تو معاملہ کھل کر سامنے آیا۔
پولس کمشنر این ششی کمارکے دفتر پہنچ کر مقتول محمد فاضل کے والد عمر فاروق نے کہا، ''یہ بزدلوں کی کارروائی تھی۔ آٹھ لوگوں نے ایک شخص کا قتل کیا ہے۔ نیز، یہ برادریوں کے درمیان امن اور ہم آہنگی کو تباہ کرنے کی بھی کوشش ہے۔ یہ کام ہندوؤں کا نہیں بلکہ ان کا ہے جو سماج کو تقسیم کرکے ووٹ بینک بنانا چاہتے ہیں۔ میرے بیٹے کے قتل کے دن سے میں کہہ رہا ہوں کہ اس جرم کے پیچھے ایک شخص ہے اور پولیس کو اسے انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے۔ اب میں کہہ رہا ہوں کہ میرے بیٹے کے قتل کے پیچھے یہی شخص ہے یعنی اس قتل میں شرن پمپ ویل کا ہاتھ ہے۔
پتہ چلا ہے کہ پولیس نے ابھی تک پمپ ویل کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل فاضل قتل کیس میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جس میں سے ایک ہرشیتھ راؤ (28) کو گزشتہ سال ستمبر میں ہی ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے۔ جو لوگ عدالتی حراست میں ہے، ان کے نام یہ ہیں: سوہاس شیٹی (29)، ابھیشیک (21)، موہن سنگھ (26)، گریدھر (23)، سری نواس ایچ (23)، دیکشتھ پجاری (21) اور اجیت کراستا (37)۔
عمر فاروق نے اب تفتیشی افسر پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کے قتل میں ملوث شخص کو کٹہرے میں لائے۔ عمر فاروق کا کہنا ہے انہوں نے اتوار کو یوٹیوب کی ایک ویڈیو دیکھی، جس میں مسٹر پمپویل ٹمکور میں شوریا یاترہ میں تقریر کر رہے تھے۔ مبینہ ویڈیو میں، شرن پمپ ویل نے نہ صرف ان کے بیٹے کو قتل کرنے پرقاتلوں کی تعریف کی بلکہ یہ دعویٰ بھی کیا کہ یہ قتل پروین نیتارو کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا۔ لہذا یہ واضح ہے کہ شرن پمپ ویل کومحمد فاضل کے قتل کے بارے میں پیشگی اطلاع تھی اور ممکن ہے کہ یہ قتل ان کے ہی کہنے پرکیا گیا ہو۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سٹی پولیس شرن پمپ ویل کو گرفتار کرے اور ان کے بیٹے کے قتل کی تحقیقات کو آگے بڑھائے۔
پولیس کمشنر نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے اس معاملے پر قانونی رائے طلب کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزید کارروائی کا انحصار قانونی رائے پر ہے۔
مسٹر پمپ ویل کی رپورٹ شدہ تقریر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، دکشن کنڑا یوتھ جے ڈی (ایس) کے صدر اکشتھ سوورنا نے کہا کہ یہ بیان سول سوسائٹی کے لیے صدمہ پہنچانے والا ہے اور اس نے ملک کے قانونی نظام کو چیلنج کیا ہے۔ مسٹر سورنا نے کہا کہ یہ بیان اسمبلی انتخابات کے موقع پر فرقہ وارانہ جھگڑے کو بھڑکا سکتا ہے، انہوں نے پولس سے شرن پمپ ویل کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے ضلعی جنرل سکریٹری انور سعادت باجتّور نے ایک بیان میں پولیس پر زور دیا کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق شرن پمپ ویل کے خلاف فوری طور پر از خود مقدمہ درج کرے انہوں نے سوال کیا کہ پمپ ویل کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟
صدر اور ایم ایل سی کے ہریش کمار کی قیادت میں دکشن کنڑا ضلع کانگریس کمیٹی کے ایک وفد نے بھی پیر کو پولس کمشنراین ششی کمار سے ملاقات کی اورشرن پمپ ویل کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔وفد نے کہا کہ شرن پمویل نے جس طرح کا اشتعال انگیز بیان دیا ہے وہ نسل کشی کا باعث بن سکتا ہے اس لئے پولیس کو فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔
کانگریس رکن اسمبلی یو ٹی قادر نے شرن پمپویل کوملک مخالف قرار دیا اور کہا کہ یہ وہی ہے جو فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرکے سماج کو تقسیم کررہا ہے۔