عوام نے مودی حکومت کو وہ جواب دیا کہ دوسروں کی کرسیاں ادھار لے کر اقتدار سنبھالنا پڑا! ملکارجن کھڑگے
نئی دہلی،11/ جون (ایس او نیوز /ایجنسی) کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے پچھلی گارنٹی کو پورا نہیں کیا لیکن اب وہ اس کا ڈنکا بجا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے مودی کو وہ جواب دیا ہے کہ انہیں دوسروں کے گھروں سے کرسیاں ادھار لے کر اپنا اقتدار سنبھالنا پڑ رہا ہے۔
ملکارجن کھرگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ لوک سبھا انتخابات میں ملک نے جواب دیا کہ مودی حکومت کو دوسرے لوگوں کے گھروں سے کرسیاں ادھار لے کر اپنا اقتدار سنبھالنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 17 جولائی 2020 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کو مودی کی گارنٹی دی تھی کہ 2022 تک ہر ہندوستانی کے سر پر چھت ہوگی۔ یہ گارنٹی کھوکھلی نکلی۔
کھرگے نے کہا کہ اب وہ 3 کروڑ مکانات فراہم کرنے پر فخر کر رہے ہیں گویا پچھلی ضمانت پوری ہو گئی ہو۔ ملک حقیقت سے واقف ہے۔
کھرگے نے کہا کہ اس مرتبہ ان 3 کروڑ گھروں کے لیے کوئی وقت کی حد مقرر نہیں کی گئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بی جے پی نے پچھلے 10 سالوں میں کانگریس-یو پی اے کے مقابلے 1.2 کروڑ کم گھر بنائے ہیں۔ کانگریس نے 4.5 کروڑ مکانات بنائے تھے۔ وہیں، بی جے پی (2014-24) 3.3 کروڑ گھر ہی بنانے میں کامیاب رہی۔
ملکارجن کھرگے نے دعویٰ کیا کہ عوام نے پی ایم مودی کی ہاؤسنگ اسکیم میں 49 لاکھ شہری مکانات یعنی 60 فیصد مکانات کے لیے زیادہ تر رقم اپنی جیب سے ادا کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک سرکاری بنیادی شہری گھر کی اوسطاً 6.5 لاکھ روپے لاگت آتی ہے۔ اس میں مرکزی حکومت صرف 1.5 لاکھ روپے دیتی ہے۔ ریاستیں اور میونسپلٹی بھی اس میں 40 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔ باقی بوجھ بھی عوام کے سر جاتا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی نے یہ بات کہی ہے۔
خیال رہے کہ پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت 3 کروڑ مکانات کی تعمیر کے لیے سرکاری امداد کو منظوری دی گئی۔