برطانیہ کے انتخابات میں لیبر پارٹی کو 400سے زائد سیٹیں، رشی سونک کی برسراقتدار کنزرویٹیو پارٹی کی بری طرح شکست
لندن، 6/ جولائی (ایس او نیوز /ایجنسی) برطانوی عام انتخابات میں رشی سونک کی برسراقتدار کنزرویٹو پارٹی کو شرمناک شکست ملی ہے جبکہ لیبر پارٹی نے تاریخی فتح حاصل کرلی ہے۔ برطانیہ کے ہائوس آف کامنس یعنی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے لئے ہونے والے انتخابات میں لیبر پارٹی کو رجحانات کے مطابق 650 میں سے400 سے زائد سیٹیں ملتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ خبر لکھے جانے تک 440نشستوں کے نتائج آگئے تھے جن میں سے لیبر پارٹی کو 353 سیٹیں مل چکی تھیں جبکہ اس کی مخالف کنزرویٹیو پارٹی 71 سیٹیں جیت چکی تھی۔ اسی طرح لبرل ڈیموکریٹس کو 16 سیٹیں ملی تھیں۔بقیہ سیٹوں پر گنتی جاری تھی۔
واضح رہے کہ لیبر پارٹی تقریباً 15 سال بعد دوبارہ اقتدار میں آرہی ہے۔ اس سے قبل ٹونی بلیئر کی قیادت میں بھی لیبر پارٹی کو 400 سے زائد سیٹیں ملی تھیں۔ اِس مرتبہ لیبرپارٹی کی قیادت سرکیئر اسٹارمر کررہے ہیں۔ انہوں نے فتح کے واضح اشارے ملنے کے بعد عوام سے خطاب میں کہاکہ اتنے بڑے مینڈیٹ کے ساتھ بہت بڑی ذمہ داری بھی عوام نے دی ہے۔ہم کوشش کریں گے کہ برطانوی عوام کی خدمت کریں اور ان کی امیدوں پر کھرا اترنے کی کوشش کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام نے تبدیلی کے لئے ووٹ دیا ہے اور ہم ملک میں کئی بہتر تبدیلیاں لائیں گے۔ نتائج میں واضح اکثریت مل جانے کے بعد سر کیئر اسٹارمر نے شاہ چارلس سوم سے ملاقات کی جس میں شاہ چارلس نے اسٹارمر کو حکومت سازی کی دعوت دی۔ یہ ملاقات کافی دیر تک جاری رہی۔ واضح رہے کہ برطانوی پارلیمانی نظام کے مطابق پارلیمنٹ میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کیلئے کسی بھی جماعت کو 326نشستیں حاصل کرنی ہوتی ہیں۔
دوسری طرف برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔ انہوں نے بیان جاری کرکے کہا کہ’’ یہ رات مشکل ترین تھی لیکن ملک کے عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔ انہوں نے تبدیلی کے لئے ووٹ دیا ہے اس لئے میںانتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔‘‘