اترکنڑا کے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے سمیت بی جےپی کے 13ارکان پارلیمان نالائق ہونےکی تشہیر : کیا انہیں اگلے لوک سبھا انتخابات میں ٹکٹ نہیں دی جائے گی ؟

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th June 2023, 9:56 PM | ساحلی خبریں |

کاروار: 8؍جون(ایس اؤ نیوز ) گذشتہ لوک سبھا انتخابات میں ریاست سے منتخب ہونے والے بی جےپی کے 25 رکن پارلیمان میں سے 13ارکان پارلیمان کو ٹکٹ سے محروم کرنےکی سازش رچی جانے کی خبریں سامنے آرہی ہیں ۔ ان سبھی ارکان پارلیمان کے تعلق سے بات پھیلائی جارہی ہے کہ انہوں نے کوئی کام ہی نہیں کیا ہے، یہ سب  نالائق ہیں  ۔ اسے بی جےپی کے مرکزی لیڈران کی طرف سے رچی گئی سازش کہاجارہاہے۔

13نااہل ارکا ن پارلیمان میں اُترکنڑا  کے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے بھی شامل ہیں۔ ان کے ساتھ ایم پی شیو کمار اُداسی اور سدانند گوڈا میں بھی ہیں۔ ان باتوں کو لےکر پچھلے کئی دنوں سے میڈیا میں مسلسل نشر کیا جارہاہےکہ انہیں ٹکٹ نہیں دیاجائے گا۔انہوں نے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ اس کے علاوہ  اگلے انتخابات میں بی جے پی ان کے بدلے نئے چہروں کو ٹکٹ دے گی ۔ لیکن ایسا بھی کہا جارہا ہے کہ یہ سب کچھ بی جےپی کے مرکزی لیڈران کی منصوبہ بند تشہیری چال اورسازش ہوسکتی ہے۔ فہرست میں شامل ارکان پارلیمان ہی کہہ رہے ہیں کہ ہمیں سیاست سے دور رکھنے کےلئے بی جےپی کے قومی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش اور مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کا یہ منصوبہ ہے۔

اپنے خلاف جتنے بھی ارکان پارلیمان ہیں انہیں ختم کرکے اگلے لوک سبھا انتخابات میں نئے چہروں کو ٹکٹ دینے کےلئے رچی گئی یہ ایک چال ہے۔ اس سے قبل سدانند گوڈا اور اننت کمارہیگڈے کو وزارت سے بے دخل کرنےو الے سنتوش اور جوشی ہی اس چال کے سرغنہ ہیں۔ اب  وہ چاہتے ہیں کہ یہ  دوبارہ سیاسی میدان میں نہ آئیں۔ دراصل میڈیا میں 13ارکان پارلیمان کےمتعلق خبریں نشرکرانے میں انہی کا ہاتھ کہاجارہاہے۔ یہ تو ابتداء ہے۔ میڈیا میں ارکان پارلیمان کو لےکر خبریں شائع ہونے کے بعد بھی ریاستی اور قومی لیڈران نے اف تک نہیں کی۔ اور پارٹی کی طرف سے  کہیں پر بھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے کہ ان باتوں میں کتنی سچائی ہے۔

بی جےپی نےجواب کیوں نہیں دیا: ریاست کے 25ارکان پارلیمان میں سے 13ارکان پارلیمان نے اپنے حلقوں میں کوئی کام نہیں کیا ہے ، انہیں اگلے انتخابات میں ٹکٹ دینے کا امکان نہیں ہے ۔ اس طرح کی  خبروں کو پارٹی کے مصدقہ فیصلے کی طرح میڈیا میں نشر کرنےکے باوجود بی جےپی نے اس کی تردید نہیں کی ہے۔ پارٹی کے رویے سے 13ارکان پارلیمان نے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور خود سدا نند گوڈا نے بیان دیا ہے کہ یہ سب کچھ پارٹی کے اعلیٰ لیڈران کی سازش  ہے۔

کیا رکن پارلیمان میدان میں نہیں اتریں گے: اترکینرا کے رکن پارلیمان اننت کمارہیگڈے کےخلاف پارٹی کے اندر ہی مخالف ماحول پیدا کیاجارہاہے۔ بی جےپی لیڈران ہی کہہ رہے ہیں کہ وہ اگلے لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ نہیں کریں گے۔ لیکن خود اننت کمارہیگڈے نے اس تعلق سےکہیں بھی کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ البتہ اسمبلی انتخابات کے دوران انہوں نےصرف اتنا کہاتھا کہ میں سرگرم سیاست میں نہیں ہوں۔ اب لوک سبھا انتخابات کےلئے اننت کمارہیگڈے کو الگ تھلگ کرتےہوئے سابق اسپیکر وسویشورہیگڈے کاگیری یا پھر ایک صحافی کو امیدوار بنائےجانے کی سنتوش اور جوشی گروپ کے ذریعے کوششیں ہونےکی بات کہی جارہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کاروار: بس کو اوور ٹیک کرنے کی کوشش میں بائک سوار اُسی بس کی زد میں آکر ہلاک

  بس کو اوورٹیک کرنے کی کوشش میں اُسی بس کی زد میں آکر بائک سوار ہلاک ہوگیا جس کی شناخت  انکولہ تعلقہ کے شرگونجی  قصبہ کے رہنے والے  جیتندر گوڈا کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ حادثہ کاروار کے بینگا نیشنل ہائی وے 66 پر  جمعہ کو پیش آیا۔

بھٹکل میں ہرپل آن لائن کی جانب سے منعقد ہوا کامیاب طرحی نعتیہ مشاعرہ۔ ایک مصرع پر ١٢ شعراء کا مختلف انداز سامعین کی توجہ کا مرکز

نعت گوئی نہ صرف یہ کہ کار ثواب ہے بلکہ نعت سننا نعت پڑھنا نعت کہنا سب کچھ ذریعہ نجات بھی بن سکتا ہے۔اردو کے ایک ادیب نے غزل کے سلسلے میں جو کہا تھا کہ غزل چاول پر قل ھو اللہ لکھنے کے مترادف ہے تو مجھے محسوس ہوتا ہے کہ نعت لکھنا نعت کہنا اس سے بھی زیادہ مشکل کام ہے۔

بھٹکل میں پھیل رہا ہے ڈینگی بخار؛ کئی مریضوں کا مینگلوراسپتالوں میں ہورہا ہے علاج

شہر میں ایک طرف وقفہ وقفہ سے بارش کا سلسلہ جاری ہے وہیں ہرطرف مچھروں کی بھرمارپائی جارہی ہے، ایسے میں مچھروں سے پھیلنے والی وباء ڈینگی بخار بھی تیزی کے ساتھ پھیلنے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ چونکہ بھٹکل کے اکثر لوگ سرکاری اسپتال میں اپنا علاج نہیں کراتے اور پرائیویٹ اسپتالوں ...