موٹر گاڑیوں کے لئے ہائی سیکوریٹی نمبر پلیٹ حاصل کرنے میں دشواری - آخری تاریخ میں توسیع کا امکان
بھٹکل 10 / فروری (ایس او نیوز) سرکاری حکم کے مطابق یکم اپریل 2019 سے قبل رجسٹر کی گئی تمام قسم کی موٹر گاڑیوں کے لئے اب ہائی سیکوریٹی نمبر پلیٹ لازمی ہے، اور ایسی گاڑیوں کی پرانے نمبر پلیٹ کی جگہ نئے نمبر پلیٹ لگانے کی آخری تاریخ 17 فروری ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اب صرف چند ہی دنوں کی مہلت رہ گئی ہے جس کے بعد ایسے نمبر پلیٹ نہ لگی ہوئی گاڑیوں پر جرمانہ لاگو کر دیا جائے گا۔
نمبر پلیٹس بدلنے کی آخری تاریخ قریب آتے ہی موٹر گاڑی مالکان کی تشویش اور بھاگ دوڑ تیز ہو گئی ہے کیونکہ ہائی سیکوریٹی نمبر پلیٹس کے بغیر آئندہ ان گاڑیوں کی ملکیت یا رہائشی پتہ تبدیل کرنے، قسطوں کااگریمنٹ رجسٹریشن یا رد کرنے جیسی دوسری تمام خدمات حاصل کرنے کی اجازت نہیں رہے گی۔
ہائی سیکوریٹی رجسٹریشن پلیٹ موٹر گاڑیوں کے اصل ڈیلر کے پاس سے ہی حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے اس وجہ سے جن شہروں میں موٹر گاڑیوں کے مین ڈیلرموجود نہیں ہوں تو سب ڈیلر کے پاس گاڑیاں خریدنے والوں کو پریشانیوں سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ بعض جگہ سب ڈیلرس کے ذریعے نمبر پلیٹ کے لئے آن لائن عرضی قبول کرنے سے انکار اور آن لائن آپشن بلاک کرنے کی بات بھی سامنے آئی ہے۔
حالانکہ موٹر گاڑی مالکان خود ہی ہائی سیکوریٹی نمبرپلیٹ کے لئے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں، لیکن ٹیکنیکل رکاوٹوں کی وجہ سے یہ کام بھی آسان نہیں ہوتا۔ جب پریشان حال موٹر گاڑی مالکان شو رومس اور آر ٹی او دفتروں کے چکر لگاتے ہیں تو آر ٹی او والے ہائی سیکوریٹی نمبر پلیٹس کے ساتھ اپنا تعلق نہ ہونے کی بات کہتے ہیں۔ ادھر آخری تاریخ قریب آنے کی وجہ سے آن لائن درخواستوں کے لئے ویب سائٹس پر ہجوم بڑھ گیا ہے اور سرور بزی ہونے کی مشکل سامنے آرہی ہے۔
کاروار کے آر ٹی او جان میسکویت کا کہنا ہے کہ موٹر گاڑی مالکان ہائی سیکیوریٹی نمبر پلیٹس کے لئے شو روم کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے لئے مختص دو ویب سائٹس ہیں، اس پر آن لائن درخواست دی جا سکتی ہے۔ کاروار میں ایک گاڑی کا سب ڈیلر رہنے کے باوجود یہاں درخواست دینے کی گنجائش نہ رکھتے ہوئے کمپنی نے منگلورو اور اُڈپی میں اس کی سہولت دی ہے ۔ یہ موٹر کمپنی کی کوتاہی ہے۔ سب ڈیلرس کو عرضی قبول کرنے کی سہولت نہ دینا بھی اس مسئلہ کا اہم سبب بن گیا ہے۔
اس معاملے میں عام شہریوں کے ساتھ سرکاری افسران کو کس قسم کی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کا بات کا اندازہ اس مثال سے لگایا جا سکتا ہے کہ انکولہ کے ایک جج نے آر ٹی او دفتر کے آفیسر کو طلب کرکے اپنی گاڑی کے لئے ہائی سیکیوریٹی نمبر پلیٹ حاصل کرنے میں ہو رہی دشواری بتائی ہے۔ رجسٹریشن پلیٹ حاصل کرنے کے سسٹم کی اس خرابی کی سزا ہر قسم کی موٹر گاڑی مالکان کو بھگتنی پڑ رہی ہے۔
موٹر گاڑی مالکان کی طرف سے مانگ کی جا رہی ہے کہ ہائی سیکیوریٹی نمبر پلیٹس کا نظام درست ہونے اور گاڑی مالکان کو آسانی سے نمبر پلیٹس دستیاب ہونے تک پرانے نمبر پلیٹس کی گاڑیوں پرجرمانہ نہ لگایا جائے اورنمبر پلیٹ لگوانے کی تاریخ میں توسیع کی جائے۔
سمجھا جاتا ہے کہ سرکاری موٹرگاڑیوں ، کے ایس آر ٹی سی بسوں وغیرہ کے لئے اب تک ہائی سیکیوریٹی نمبر پلیٹس نہیں لگے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیر نقل و حمل رام لنگا ریڈی نے بھی سرکاری افسران کی میٹنگ طلب کرکے تاریخ میں توسیع کے سلسلے میں بات چیت کی ہے ۔ اس لئے آخری تاریخ میں مزید توسیع کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔