ہاسن : رتھ اتسوا کے موقع پر قرآن کی تلاوت کے خلاف بجرنگ دل کا احتجاج
ہاسن 28 / مارچ (ایس او نیوز) ہاسن ضلع کے بیلور ٹاون میں روایتی طور پر برسہا برس سے چنا کیشوا رتھ اتسوا کے موقع پر جو قرآن کی تلاوت کی جاتی ہے اس کے خلاف بجرنگ دل نے احتجاجی مظاہرا کیا ۔
ہندو تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان کے مذہبی تہوار کے موقع پر قرآن کی تلاوت کرنا ان کے مذہبی رسوم کے خلاف ہے ۔ بیلور ہاسن میں دو روزہ تاریخی چنا کیشوا رتھ اتسوا 4 اپریل کو منعقد ہونے والا ہے ۔ اس سے قبل ہی بجرنگ دل کے بینر تلے ہندو تنظیموں نے مخالفت کرتے ہوئے مزراعی ڈپارٹمنٹ اور ضلع انتظامیہ کو اس سے باز رہنے کی تنبیہ کی اور آج اس کے خلاف احتجاجی ریلی منعقد کی ۔
موصولہ اطلاع کے مطابق آج ریلی کے دوران مسلم نوجوان نے قرآن زندہ باد کا نعرہ لگایا جس کی وجہ سے تھوڑی دیر کے لئے حالات کشیدہ ہوگئے ۔ پولیس نے اس نوجوان کو وہاں سے لے جاتے ہوئے حالات کو قابو میں کر لیا ۔
بتایا جاتا ہے کہ بیلور کا یہ تاریخی مندر 12 ویں صدی عیسوی کا ہے جس کی تعمیر میں 103 سال کا عرصہ لگا تھا اور اب اسے 'یونیسکو ہیریٹیج' کا درجہ ملنے کی توقع ہے ۔ ہندوتوا وادی کارکنان کا کہنا ہے کہ اس رتھ اتسوا کے موقع پر ہندو دیوتا چناکیشوا کے سامنے قرآنی آیات کی تلاوت غیر ضروری ہے اور مسلمانوں کی خوشامدی کے لئے یہ رسم 1932 میں زبردستی ٹھونسی گئی تھی۔ وہ سوال کرتے ہیں کہ کیا ہندووں کو مسجدوں اور درگاہوں میں بھجن گانے کا موقع دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال بھی ہندوتوا کارکنان نے اس تہوار کے موقع پر قرآن کی تلاوت کے خلاف آواز اٹھائی تھی ، مگر مزراعی محکمہ کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد حسب روایت قرآنی آیات کی تلاوت کی رسم بھی انجام دی گئی تھی ۔