مرکز کی پالیسیوں کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج؛ تمام وزراء کے ساتھ وزیراعلیٰ سدرامیا نے دہلی کے جنتر منتر پہنچ کر دیا دھرنا

Source: S.O. News Service | Published on 7th February 2024, 7:43 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

نئی دہلی،7/فروری (ایس او نیوز/ایجنسی)مرکز کی پالیسیوں کے خلاف  کانگریس کی حکمرانی والی کرناٹک حکومت نے نئی دہلی  پہنچ  کر  'چلو دہلی' احتجاج شروع کیا ہے جس میں ٹیکس کی تقسیم میں کمی اور وسائل کی غیر متناسب تقسیم جیسے مسائل پر مرکز کے خلاف احتجاج کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر سدارامیا اور ڈپٹی سی ایم ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں کرناٹک کی پوری وزارت آج (7 فروری) جنتر منتر پر پہنچ گئی اور  احتجاجی دھرنا پر بیٹھ گئے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق  وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ احتجاج سیاسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، “آج ہم تاریخی جنتر منتر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، تمام 34 وزراء اور 135 ارکان اسمبلی احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ ریاست اور کرناٹک کے عوام کے مفاد میں کیا جانے والا احتجاج ہے۔‘‘

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہیں مرکز کی طرف سے مثبت جواب ملنے کا یقین ہے، سدارمیا نے کہا، ’’یہ حقیقت سے بالاتر ہے کہ مرکز جواب دے گا یا نہیں، کرناٹک کے لوگوں کے مفادات کا تحفظ ہونا چاہیے۔ مجھے اب بھی امیدیں ہیں۔ سولہواں مالیاتی کمیشن تشکیل دیا جا چکا ہے۔ یہ ظلم جاری نہیں رہنا چاہیے۔ مرکزی حکومت کو ناانصافی کا ازالہ کرنا چاہیے۔ میں نے اس سلسلے میں اعتماد نہیں کھویا ہے۔‘‘

Karnataka Government Launches 'Chalo Delhi' Protest Against Centre's Policies

یہ پوچھے جانے پر کہ اگر مرکزی حکومت احتجاج کو نظر انداز کرتی ہے تو کیا ہوگا، وزیر اعلیٰ نے کہا، "ہم لڑتے رہیں گے اور ہم اس مسئلے کو عوام تک لے کر جائیں گے۔"

کانگریس حکومت کی طرف سے مرکزی گرانٹس کے استعمال کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کرنے کے مطالبے پر ایک سوال کے جواب میں سدارمیا نے کہا کہ وہ اسے بجٹ کے بعد ضرور لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ دراصل ایک وائٹ پیپر بننے جا رہا ہے۔

کانگریس کے احتجاج کے خلاف کرناٹک میں بی جے پی کے احتجاج کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا، "وہ پارلیمنٹ کے اندر یا باہر جو بھی احتجاج کریں گے وہ کرناٹک کے لوگوں کے مفاد کے خلاف ہوگا۔

انہوں نے کہا، ’’کرناٹک انکم ٹیکس، جی ایس ٹی، سیس، سرچارج اور کسٹم ڈیوٹی کے ذریعے مرکز کو 4.30 لاکھ کروڑ روپے کا ٹیکس ادا کر رہا ہے۔ مرکز کی طرف سے ریاست سے لیے گئے 100 روپے میں سے صرف 12 سے 13 روپے ہی واپس کیے جاتے ہیں۔ کرناٹک کو 50257 کروڑ روپے مل رہے ہیں۔‘‘

وزیراعلیٰ سدارمیا نے کہا، "جہاں اتر پردیش کو 2.80 لاکھ کروڑ روپے اور بہار کو ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ دیے گئے ہیں۔ پانچ سال پہلے کرناٹک کو 50 ہزار کروڑ روپے ملتے تھے۔ آج جب بجٹ کا حجم دوگنا ہو گیا ہے، پھر بھی ریاست کو صرف 50257 کروڑ روپے مل رہے ہیں، کیا یہ ناانصافی نہیں ہے؟

ان کا کہنا تھا، ’’اگر وسائل کی تقسیم 1971 کی مردم شماری کے مطابق ہوتی تو ناانصافی نہ ہوتی، فی الحال تقسیم 2011 کی مردم شماری کے مطابق ہو رہی ہے، جن ریاستوں نے آبادی کو کنٹرول نہیں کیا، انہیں زیادہ رقم مختص کی جاتی ہے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

گرفتاری کے خلاف کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

  دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع تفصیلات کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ 29 اپریل کو کیس کی سماعت کرے گی۔

وقف بورڈبدعنوانی:امانت اللہ خان کوای ڈی نے پھر طلب کیا

  انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ان کی صدارت کے دوران دہلی وقف بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں اگلے ہفتے دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ اسی وقت، اوکھلا اسمبلی سیٹ سے عام ...

کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ممتا حکومت کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

سپریم کورٹ پیر کو مغربی بنگال حکومت کی طرف سے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف داخل کی گئی ایک درخواست پر سماعت کرے گا، جس میں ڈبلیو بی ایس ایس سی کی طرف سے 2016 میں تدریسی اور غیر تدریسی عہدوں پر کی گئی 25753 تقرریوں کو منسوخ کیا گیا تھا۔

مودی ہار رہے ہیں، انڈیا الائنس 300 پار کرے گا، دو مرحلوں کی ووٹنگ کے بعد سنجے راوت کا دعویٰ

شیو سینا-یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں 10 سال سے ایک ڈکٹیٹر حکمرانی کر رہا ہے ، اس سے تو بہتر ہے کہ ملک میں ایک مخلوط حکومت قائم ہو۔ ہم دو وزیر اعظم بنائیں یا چار، یہ ہماری مرضی ہے لیکن اس ملک کو ڈکٹیٹرشپ کی جانب ہم نہیں ...