مرکز خشک سالی سے متعلق راحت پر سپریم کورٹ کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے: وزیر اعلیٰ سدارمیا

Source: S.O. News Service | Published on 9th April 2024, 11:50 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 9/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی)  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ یہ قابل مذمت ہے کہ مرکز نے ریاست کو خشک سالی سے متعلق راحت پر دھوکہ دینے کے لیے سپریم کورٹ میں غلط معلومات پیش کی ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ’’مرکزی حکومت کی طرف سے کرناٹک کو خشک سالی سے متعلق مناسب راحت فراہم کرنے میں مسلسل تاخیر کی وجہ سے ہماری حکومت کو سپریم کورٹ سے انصاف حاصل کرنے پر مجبور ہونا پڑا لیکن پیر کو سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اس کے پیچھے سیاسی محرکات کا حوالہ دیا اور دلیل دی کہ خشک سالی کی امداد میں تاخیر کے لیے کرناٹک حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔‘‘

سالیسٹر جنرل نے کہا، ’’وہ (کرناٹک) خشک سالی پر راحت کے لیے ہم (مرکز) سے بات کر سکتے تھے۔ ہم ایسی درخواستوں کا وقت دیکھ سکتے ہیں۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مرکز کی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے کرناٹک حکومت پر الزام لگانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا، ’’جیسا کہ میں نے پچھلے 2-3 مہینوں میں بار بار کہا ہے، ہماری حکومت نے ستمبر 2023 میں مرکزی حکومت کو ایک مکتوب پیش کیا تھا، جس میں نقصانات اور متوقع امدادی رقم کی تفصیل تھی۔ اس کے بعد میں نے وزیر محصول کرشنا بائرے گوڑا کے ساتھ دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی اور راحت کی اپیل کی تھی۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’ہمارے نائب وزیر اعلیٰ (ڈی کے شیوکمار) نے مرکزی وزیر خزانہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ اس کے باوجود وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ کرناٹک حکومت نے اپنی درخواست پیش کرنے میں دیر کر دی ہے۔ اور آج مرکز نے اس جھوٹ کو سپریم کے سامنے دہرایا۔ عدالت

سالیسٹر جنرل کے بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔ سدارمیا نے کہا ، ’’مرکز کی ناانصافی کے خلاف ہماری لڑائی نہ صرف سڑکوں پر بلکہ عدالتوں میں بھی جاری رہے گی۔ ہم مرکزی حکومت کے جھوٹ کو ایک ایک کر کے بے نقاب کریں گے اور ریاست کے لوگوں کے سامنے اس کا اصلی چہرہ ظاہر کریں گے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کو نیٹ سے استثنیٰ کی قرارداد اسمبلی میں منظور

کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں آج آنے والی مردم شماری کی بنیاد پر لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنوحدبندی”ایک ملک، ایک الیکشن“ کی تجویز اور نیشنل انٹرنس کم ایلجبلیٹی ٹسٹ (نیٹ) کے خلاف قرار دادیں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران منظور کرلی۔

بجٹ میں ریاستوں سے امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے 4 وزرائے اعلیٰ کا اعلان

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 ...