کرناٹک ووٹر لسٹ گھوٹالہ: ’27 لاکھ لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے غائب کیسے ہو گئے؟‘ ڈی کے شیوکمار کا سوال

Source: S.O. News Service | Published on 23rd November 2022, 11:13 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 23؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک میں کانگریس یونٹ نے منگل کے روز ریاست کی برسراقتدار بی جے پی حکومت سے ووٹر لسٹ سے 27 لاکھ نام ہٹائے جانے پر سوال اٹھایا ہے۔ ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ کسی بھی طرح کے جوڑنے اور ہٹانے کے لیے فارم 7 لازمی ہے۔ شیوکمار نے سوال کیا کہ ان فارم کے بغیر نام کیسے ہٹائے گئے؟ نام ہٹائے جانے کی منظوری پر کس نے دستخط کیے؟ انھوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن کے افسران سے آج (منگل) ملنے کا وقت مانگا گیا تھا، لیکن بدھ کو ملاقات کے لیے وقت ملا ہے۔ ہم افسران سے ملنے کے بعد شکایت درج کرائیں گے۔

دراصل ووٹر لسٹ گھوٹالے سے متعلق کئی قانونی ایشوز ہیں۔ کسی کے لیے ووٹرس کی تفصیل حاصل کرنے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ ریاست میں 8250 انتخابی بوتھ ہیں۔ جانچ کے لیے ہر بوتھ پر ایک شخص کی تقرری کی جانی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چلوم ادارہ کے ملازمین کے ساتھ 7000 سے زیادہ لوگوں کو معاہدہ کی بنیاد پر کام پر رکھا گیا تھا۔ 28 اسمبلی حلقوں کے سبھی انتخابی افسران کے خلاف معاملہ درج کیا جانا چاہیے۔

گھوٹالے کے بارے میں گرفتار اشخاص کے قبول نامے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اسے دباؤ میں کیا ہے، انھوں نے کہا کہ وہ اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔ شیوکمار نے زور دیا کہ انھیں سامنے آنا چاہیے اور بتانا چاہیے کہ کس افسر یا سیاسی لیڈر نے ان پر دباؤ ڈالا۔

اہم ملزم چلوم انسٹی ٹیوشن کے بانی روی کمار سے پولیس لگاتار پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ روی کمار تب لاپتہ ہو گئے تھے، جب پولیس نے اس کے ادارے پر کارروائی شروع کی تھی، جس پر کانگریس نے فہرست میں ترمیم کے بہانے ووٹرس کے ڈاٹا کی چوری کا الزام لگایا تھا۔ بہرحال، کانگریس مہم پینل کے چیف ایم بی پاٹل کا کہنا ہے کہ پارٹی اگلے دو دنوں میں انتخابی کمیشن کے ساتھ گھوٹالے کے سلسلے میں ایک شکایت پیش کرے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کو نیٹ سے استثنیٰ کی قرارداد اسمبلی میں منظور

کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں آج آنے والی مردم شماری کی بنیاد پر لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنوحدبندی”ایک ملک، ایک الیکشن“ کی تجویز اور نیشنل انٹرنس کم ایلجبلیٹی ٹسٹ (نیٹ) کے خلاف قرار دادیں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران منظور کرلی۔

بجٹ میں ریاستوں سے امتیازی سلوک پر ناراضگی، نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے 4 وزرائے اعلیٰ کا اعلان

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعے پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کیے جانے کے بعد سے اس کی شدید مخالفت ہو رہی ہے۔ ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیاں و غیر بی جے پی ریاستیں مرکز پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کر رہی ہیں۔ ایسے میں 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں ملک کے 4 ...